وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومت کے خاتمے کا بیان دینے والے بلاول بھٹو زرداری پہلے اپنے صوبے کا حال دیکھیں۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کےایجنڈے پر موجود ہے، کشمیر سےمتعلق ہماری خارجہ پالیسی کےنتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں آج کشمیرپر بات کررہی ہیں.
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے اقوام متحدہ کے فورم پرکشمیر کے مسئلے کو اجاگرکیا ہے، کشمیر پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے بھی کھل کر بات ہوئی ہے، برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے دورہ پاکستان میں مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی، وزیر انسانی حقوق بھی جنیوامیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پرآواز اٹھائیں گی، امید ہے کہ ٹرمپ دورہ بھارت کے دوران کشمیریوں کا ذکر ضرور کریں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوششوں سے امریکا اور طالبان مذاکرات پرقائل ہوئے، ڈیڑھ برس تک پاکستان خاموشی سے طالبان کو قائل کرنے کے لئے کام کرتا رہا، دوحہ میں دونوں فریقین کے درمیان حتمی معاہدہ ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بلاول کی رائے سے متفق نہیں، حکومت اپنی مدت مکمل کرے گی، بلاول کو سندھ کے حالات دیکھنے چاہیئں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اب اس میں مزید بہتری آئے گی، آٹا اور چینی کی تحقیقات پرعمل درآمد ہوگا۔
کرونا وائرس سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین سے ہم نے اس مشکل وقت میں یکجہتی کا اظہار کیا ہے، ایران میں کچھ اموت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اللہ انہیں بھی محفوظ رکھے، پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان نے اپنا مؤقف پیش کیا ، بھارت کے علاوہ سب نے ہمارے اقدامات کو سراہا ہے، ہم نے تقریباً تمام ٹاسک مکمل کرلیے ہیں چار ماہ میں لسٹ سے نکل سکیں گے۔