حکام کیساتھ مذاکرات کے بعد زائرین واپس قرنطینہ سینٹر منتقل ہو گئے۔فائل فوٹو
حکام کیساتھ مذاکرات کے بعد زائرین واپس قرنطینہ سینٹر منتقل ہو گئے۔فائل فوٹو

تفتان۔زائرین کا قرنطینہ سے باہر نکل کراحتجاج

حکومت کیخلاف احتجاج کرنے والے زائرین نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تاہم پی ڈی ایم اے حکام نے کہا کہ سکریننگ مکمل ہونے تک نہیں بھیج سکتے۔

تفصیلات کے مطابق تفتان میں قرنطینہ سینٹر کے زائرین حکومت کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ زائرین کا مطالبہ تھا کہ ہمیں ماسک، کمبل اورعلاج کی کوئی ضرورت نہیں، ہمیں قرنطینہ سے نکال کرگھروں کو بھیجا جائے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) حکام کا موقف ہے کہ اسکرینگ مکمل ہونے تک زائرین کو گھروں کی اجازات نہیں دے سکتے۔ پاکستان ہاؤس قرنطینہ سینٹر میں تمام سہولیات موجود ہیں۔

بعد ازاں حکام کیساتھ مذاکرات کے بعد زائرین واپس قرنطینہ سینٹر منتقل ہو گئے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے عنایت سنجرانی کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاؤس قرنطینہ میں قیام پذیر 2300 زائرین میں کھانا تقسیم کر دیا گیا ہے۔ انھیں 7 یوم کے لئے قرنطینہ میں رکھا جائیگا۔

ادھرکرونا وائرس سے بچاؤ کیلیے اقدامات تیز کرتے ہوئے پاک افغان چمن بارڈر آج سے 9 مارچ تک بند کر دیا گیا ہے۔ باب دوستی سے ویزا پر بھی آمدورفت معطل رہے گی۔

تجارتی سرگرمیاں بھی بند ہیں۔ مال بردار گاڑیاں کسٹم ہاؤس اور دیگر یارڈ منتقل کر دی گئی ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق پاک افغان بارڈر پر اب تک کرونا کا کوئی مریض نہیں پایا گیا۔