پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزازاحسن کا کہنا ہے کہ عمران خان نے مجھے پارٹی میں شمولیت کی پیشکش کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق اعتزازاحسن کا دوران پروگرام گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں جس کے تحت حکومت نواز شریف کو واپس لا سکے۔برطانوی حکومت جلا وطن کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیتی۔حکومت تو ابھی تک اسحاق ڈاراورالطاف حسین کو واپس نہیں لا سکی۔
انہوں نے کہا کہ لندن سیاسی قیدیوں کی پناہ گاہ ہے۔فراری کیمپ تو لندن کا ایون فیلڈ ہاؤس ہے جس میں ایک مفرور شخص دو بیٹوں سمیت قیام پذیر ہے،یہ شہباز شریف اورنواز شریف کے لیے این آراو ہے۔نواز شریف اور ن لیگ کوئی ایسا کام نہیں کرے گی جس سے عمران خان کی حکومت ڈسٹرب ہو۔نواز شریف وقت کی مناسبت سے پاکستان آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری تو پاکستان میں ہیں وہ نواز شریف سے زیادہ بیمار ہیں۔نواز شریف سینہ تان کراورمفلر ڈال کر باہر گئے۔اعتزازاحسن نے مزید کہا کہ شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ سے کچھ زیادہ ہی خفیہ سمجھوتا کر بیٹھے ہیں۔وہ خفیہ مشن پر ہیں۔
اعتزازاحسن نے مزید کہا مجھے عمران خان نے اپنی پارٹی میں شامل کرنے کی پیشکش کی۔اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ بارالیکشن کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پیپلزپارٹی میں ہی رہوں گا،آصف زرداری نے سندھ سے سینیٹ کی نشست کی آفر کی تھی، میں نے کہا کہ 10سال پنجاب سے رہا ہوں یہ ممکن نہیں۔
چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ پاکستان کرونا سے محفوظ ہے تاہم حفاظتی اقدامات کرنا ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے انخلا میں امریکہ اور ٹرمپ کی کامیابی ہو گی، ٹرمپ نے انخلا کا مطالبہ ایسے وقت میں تسلیم کیا جہاں اس کیلیے مشکل تھا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے امن عمل میں پاکستان کا کردارتسلیم کیا۔