نجی ٹی وی کے مطابق امان اللہ پھیپڑوں، گردوں اوردل کے عارضہ میں مبتلا تھے۔ گزشتہ چند ماہ سے ان کی طبیعت مسلسل خراب چل رہی تھی اور وہ تین ماہ کے دوران 3 سے 4 باراسپتال داخل ہوئے۔
امان اللہ کو چند ماہ قبل دل کا دورہ پڑنے کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا اورانتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا تھا، بعد ازاں طبیعت سنبھلنے کے بعد انہیں گھر منتقل کردیا گیا تھا لیکن انہیں کچھ وقت بعد ہی ایک بار پھرنمونیا اوردمہ کے اٹیک کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پرامان اللہ کے انتقال کی خبریں بھی زیرگردش تھیں تاہم اُن کی بیٹی نے ان تمام افواہوں کی تردید کردی تھی۔
امان اللہ نے اسٹیج ڈراموں کے علاوہ ٹی وی ڈراموں ، فلموں اور نیوز چینلز پر چلنے والے مزاحیہ پروگرامز میں شاندار کارکردگی کا لوہا منوایا، وہ دوران علالت بھی پھلجھڑیاں چھوڑ کر اپنی شگفتہ مزاجی کا ثبوت دیتے رہے۔
امان اللہ نے اپنے فنی سفر کے دوران ہزاروں اسٹیج ڈراموں میں لازوال کردار نبھائے۔ انہیں 2018 میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی بھی دیا گیا تھا۔
امان اللہ خان کے انتقال پر ملک کی تمام سیاسی ، سماجی اور شوبز شخصیات نے گہرے دکھ اور رنج کااظہارکیاہے ہے۔ نامور اسٹینڈ اپ کامیڈین کے چاہنے والوں میں صرف عوام ہی نہیں بڑے بڑے اداکار اورفنکاران کی صلاحیتوں کے گن گاتے ہیں۔ امان اللہ خان مسلسل 860 ڈے اینڈ نائٹ تھیٹر ڈراموں میں کام کرنے کا منفرد عالمی اعزاز بھی رکھتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے امان اللہ کے انتقال پرگہرے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اورلواحقین کے لیے صبرکی دعا کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا مرحوم امان اللہ اسٹیج ، مزاحیہ اداکاری اورڈرامہ انڈسٹری کا قیمتی اثاثہ تھے۔