کے الیکٹرک انتظامیہ سے جلد ملاقات کرکے مسائل کا حل ممکن بنائیں،فائل فوٹو
کے الیکٹرک انتظامیہ سے جلد ملاقات کرکے مسائل کا حل ممکن بنائیں،فائل فوٹو

حکومت کاجنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلیے اہم قدم

حکومت نے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کےلیے بل لانے کا اعلان کردیا۔بل لانے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا۔

اس حوالے سے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود نے بتایا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے حوالے سے ہونے والے اس اہم اجلاس میں وزیراعظم نے سب اراکین اسمبلی سے آرا لی ہیں۔جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کا وہاں کے عوام سے کیے گئے وعدے کی تکمیل کی جانب اہم قدم ہے۔

اسلام آباد میں معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےشاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، چیف سیکریٹری، آئی جی پنجاب کے ساتھ ساتھ صوبائی وزارا اور صوبائی و وفاقی اراکین اسمبلی بھی شریک ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں جنوبی پنجاب کے عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا قدم اٹھایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ بہاولپور میں سیکریٹریٹ اورایڈیشنل چیف سیکریٹری سائوتھ اورایڈیشنل آئی جی سائوتھ لگایا جائے گا۔افسران میں سے ایک کا بہاولپوراورایک کا ملتان میں دفترہوگا۔جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلیے حتمی اقدام اٹھایا گیاہے۔

صوبے کے لیے انتظامی سیکریٹریٹ بہاولپوربنانے کا اعلان کیاگیاہے۔سیکریٹریٹ کیلیے ساڑھے تین ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔نئے سیکریٹریٹ کیلیے 1350پوسٹس درکار ہوں گی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھایا گیاہے۔پنجاب کے بجٹ میں35 فیصد جنوبی پنجاب کیلیے رکھا گیاہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دوتہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے یہ اب تک نہیں ہوسکا ہے۔ آج بھی صورتحال یہی ہے تاہم پاکستان پیپلز پارٹی بارہا کہہ چکی ہے کہ وہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانا چاہتی ہے، محترمہ بے نظیر بھٹو بھی اس حوالے سے موقف رکھتی تھیں اس لیے امید ہے کہ پیپلز پارٹی اب صوبے کی حمایت کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں شہباز شریف بھی کہہ چکے ہیں کہ صوبہ بننا چاہیے اس لیے امید ہے کہ تمام جماعتیں اس کی حمایت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی اپنی قیادت کو اس بارے قائل کریں گے۔اس بارے حکومت بھی تمام جماعتوں سے مشاورت کرے گی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں ان تمام افراد کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے جنوبی پنجاب کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ جنوبی پنجاب کے صوبہ بنے کے بعد تمام لوازمات جو باقی صوبوں کو حاصل ہیں مثلاً این ایف سی، وفاقی میں نمائندگی اسے بھی ملے گی جبکہ ترقی کے لیے درکار اقدمات بھی اس صوبے کو حاصل ہوں گے۔

جنوبی پنجاب کے دارالحکومت کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا اس کا فیصلہ عوام اور منتخب اراکین اسمبلی کی مشاورت سے کیا جائے گا۔آخر میں انہوں نے سرائیکی زبان میں جنوبی پنجاب کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج ان کیلیے تاریخ رقم ہورہی ہے اور جب صوبہ بن جائے گا تو جنوبی پنجاب کے عوام کے کئی مسائل حل ہوجائیں گے۔