سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان سے بھاگنا مشکل نہیں۔ انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اب سے تین گھنٹے بعد آپ سے کابل سے رابطہ کرسکتا ہوں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو نیب قوانین میں خامیوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اور سید خورشید شاہ نے مل کر چیئرمین نیب لگایا اوراب دونوں ہی نیب کے شکنجے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب میں سید خورشید شاہ سے ملاقات ہوئی تو کہا کہ اب دیکھ لیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کے علاوہ میں نے سب کچھ غلط کیا۔
پی ایم ایل (ن) کے مرکزی رہنما نے کہا کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے بھی صرف دو ہی کام ٹھیک کیے لیکن وہ کام کیا ہیں؟ یہ میں نہیں بتا سکتا ہوں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کو مکمل طور پر ختم کردینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کے لیے بنایا گیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب کی عدالت میں انصاف نہیں ہے۔
ضمانت پر رہا پی ایم ایل (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب والے کہتے ہیں کہ آپ کو ہائی کورٹ تک پہنچائیں گے۔انہوں ںے استفسارکیا کہ کیا اس ملک میں چور ہم رہ گئے ہیں؟۔