اسلامی نظریاتی کونسل نے زینب الرٹ بل کا نام تبدیل کرنے کی سفارش کردی،چیئرمین اسلامی نظریانی کونسل قبلہ ایاز نے کہاہے کہ زینب الرٹ بل سے متعلق کچھ تحفظات ہیں،کونسل کا فیصلہ ہے زینب الرٹ بل میں موت کی سزابرقراررہنی چاہیے،ان کاکہناتھا کہ کونسل نے بل کو زینب کے نام سے موسوم کرنے سے اختلاف کیاہے ،زینب کے نام سے بل متاثرہ خاندان کو ہمیشہ صدمے میں رکھنے کے مترادف ہے
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ زینب الرٹ بل قومی اسمبلی سے منظور ہوچکا ہے،بچوں سے زیادتی کے واقعات کی قانونی سفارشات پر غور کیا،بچوں سے زیادتی کے واقعات کے مقدمات جلد درج کرنے کی سفارش کو منظور کیا،بچوں سے زیادتی کے واقعات کے مقدمات مقامی سینٹرز میں درج ہوں گے،خصوصی عدالتوں کے ساتھ مقامی سینٹرز میں بھی مقدمات درج ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ زینب الرٹ بل کی بعض شقوں پرتحفظات تھے،بل میں بچے کی عمر18 سال کرنے پر کونسل تحفظات کااظہارکرتی ہے ،بچوں کیلیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں ،بچوں کیلیے خصوصی رپورٹنگ سیل قائم کیے جائیں
انہوں نے کہاکہ زینب الرٹ بل کو زینب کے نام سے منسوب کرنے سے خاندان پر منفی اثرات مرتب ہوں گے،ان کامزیدکہناتھا کہ کورونا وبائی مرض ہے اس سے بچاوَ سب شہریوں کا فرض ہے۔