عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ ذوالفقارعلی بھٹو گیٹ نمبر چارکی پیداوار تھے، پیپلزپارٹی مناظرہ کرلے،ذوالفقار بھٹو سلیکٹڈ وزیراعظم تھے،ذوالفقارعلی بھٹو خود ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے،انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی سربراہ کی واحد خصوصیت جماعت کا عہدہ ہے۔
وزیرریلوے شیخ رشید نے نجی یونیورسٹی میں خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ جناح یونیورسٹی بنائی تو مجھے وزارت سے استعفا دینا پڑا تھا،آج دوسری یونیورسٹی اس لیے باآسانی بنائی کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ میرے ساتھ ہیں،میں چاہتا ہوں جب مروں تو لوگ کہیں علم دوست شخص دنیا سے چلا گیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ گیس اور پٹرول پرعمران خان جلد فیصلہ کرنے والے ہیں،لوگوں کو امید ہے کہ عمران خان ہی ان کے مسائل حل کریں گے، چینی چوروں کے گوداموں تک جایا جائے گا، چینی چوروں کا پتالگانے کےلیے فرانزک کی تیاریاں کی جارہی ہیں، جلد چینی چوروں کے گوداموں کا پتا چلایا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں، پیپلزپارٹی اور نوازشریف کی پارٹی تھکی ہوئی پارٹیاں ہیں، دونوں پارٹیوں کے کلچ پلیٹ بیٹھ چکے ہیں، دونوں پارٹیوں میں کوئی نیا آجاتا ہے تو کہہ نہیں سکتا۔
انہوں نے کہاکہ اب تو شہبازشریف کی اپنی پارٹی ان کی واپسی کا مطالبہ کررہی ہے، شہباز شریف شرم کریں اپنی پارٹی کے کہنے پراب واپس آجائیں، شہباز شریف واپس نہ آئے تو مسلم لیگ ن میں مزید دراڑیں پڑیں گی،شیخ رشید نے مزید کہاکہ نواز شرف نے اپنی طبیعت سے متعلق میڈیا کو استعمال کیا، نوازشریف این آراو لیتے رہے ہیں۔
ان کا کہاتھاکہ آدھا مارچ گزر گیامولانا فضل الرحمن نے کال نہیں دی، مولانا فضل الرحمن احتجاج کی کال کی تاریخ نہیں دیں گے،ان کاکہناتھا کہ پیپلزپارٹی رہنماوَں کو سنجیدہ نہیں لیتا،پیپلزپارٹی میں موجود ایک ایک شخص کو جانتاہوں،پیپلزپارٹی والے کیا باتیں کرتے ہیں ،ان کی سیاست کا مجھے علم ہے۔
انہوں نے کہاکہ اعتزازاحسن،مرتضیٰ وہاب،چانڈیو،قمرزمان کائرہ کی اہمیت نہیں، لطیف کھوسہ جیسے لوگوں کی پارٹی میں کیا حیثیت ہے۔انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس کے باعث دنیا کی تمام ایئرلائنز معاشی بدحالی کا شکار ہیں،کرونا وائرس کی وجہ سے ریلوے مسافروں میں کمی ہوئی ہے۔