دنیا بھرکی طرح پاکستان میں بھی کروناوائرس کے خطرات سے محفوظ رہنے کیلیے حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ صوبہ سندھ جہاں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں کے علاوہ پنجاب میں بھی وائرس سے بچائو کیلیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس کے سبب پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیرمطابق کرونا وائرس کے 5 مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر نگرانی ہیں۔ مشتبہ مریض پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر اور اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ کے اسپتالوں میں زیر نگرانی ہیں۔
یاسمین راشد نے بتایا کہ ایک مشتبہ مریض ڈی ایچ کیو گجرات، 1ٹی ایچ کیو لودھراں، 1 ٹی ایچ کیو تاندلیانوالہ، 1 بے نظیر اسپتال راولپنڈی اور 1 حافظ آباد میں زیر نگرانی ہے۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے بتایا کہ اب تک پنجاب کے اسپتالوں میں 81 مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے جب کہ 76 مریضوں کو کلئیر قرار دیتے ہوئے ڈسچارج کیا جا چکا ہے
انہوں نے بتایا کہ دس مریضوں کو فوری اور66 کو لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد کلئیرکیا گیا ہے تاہم 5 مریضوں کی ٹیسٹ رپورٹ آنا باقی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 15 روز میں بیرون ملک سے واپس آئے 45 سو سے زائد افراد کی اسکریننگ کی جا چکی ہے اورابھی تک کسی مریض میں کرونا وائرس کی مکمل علامات ظاہر نہیں ہوئیں،ان کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر میں اس وقت کورونا کا کوئی کنفرم مریض زیر علاج نہیں۔