سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحبزادی اور مسلم لیگ کی نائب صدرمریم نواز شریف نے کہا ہے کہ میرا عزم پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے۔ جب مجھے پارٹی ہدایت کرے گی کہ آگے آکر رولادا کروں تو پیچھے نہیں ہٹوں گی۔
اسلام آباد میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ بیرون ملک بھیجنے کا معاملہ عدالت کے پاس ہے۔ میں بھی نواز شریف کی اولاد ہوں، میرا بھی دل کرتا ہے کہ ان سے ملاقات کروں۔
ان کا کہنا تھا میری خاموش کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں۔ آج بولوں گی تو کیا مجھے دکھایا جائے گا؟ مجھ پر پابندی ہے، میڈیا جو دکھانا چاہتا ہے، وہ نہیں دکھا سکتا۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے والد کی طبعیت ٹھیک نہیں۔ ان کے دل کی شریان 80 سے 90 فیصد تک بند ہے۔
انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ میری بہن اور بھائی والد نواز شریف کی ہر طرح سے خدمت کر رہے ہیں لیکن میں بھی ان کی اولاد ہوں، میرا بھی دل کرتا ہے کہ میں ان سے ملوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب نے ایسا کبھی نہیں کہا کہ میرے بغیرعلاج نہیں کروائیں گے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ اپنے والد سے ملاقات کی میری یہ خواہش بالکل جائز ہے۔ تاہم میرا معاملہ عدالت کے پاس ہے۔ اگر مجھے بیرون ملک جانے کی اجازت مل جاتی ہے تو ٹھیک ورنہ میں نے نواز شریف صاحب سے کہہ دیا ہے کہ وہ اپنا علاج کرائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خاموشی کی وجہ والد کی خرابی صحت ہے تاہم مجھے میاں صاحب کی فکر کے ساتھ پاکستان کی بھی فکر ہے۔ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ڈرا، دھمکا کر میرا عزم کمزورکرے گا تو وہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے۔ جب مجھے پارٹی مجھے ہدایت کرے گی کہ اگے آ کر رول ادا کرنا ہے تو آپ مجھے پیچھے نہیں دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اقتدار میں آ کر بے نقاب ہو گئے، جتنی مجھے نواز شریف کی فکرہے اس سے زیادہ پاکستان کی عوام کی بھی فکر ہے جو غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔