محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں مزید 4 کرونا وائرس کیسزکی تصدیق کردی ہے جب کہ اسلام آباد میں بھی کرونا وائرس کا ایک اور مریض سامنے آگیا ہے۔ جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 34 تک پہنچ گئی ہے۔
ترجمان پمزکے مطابق کرونا سے متاثرہ خاتون کے شوہرمیں بھی وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد دونوں میاں بیوی کو پمزکے آئیسولیشن وارڈ میں داخل کردیا گیا ہے۔
پمزمیں داخل خاتون اپنے شوہروبچوں کے ہمراہ یوکے سے پاکستان آئی تھیں تاہم آج شوہرمیں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترجمان پمزکا کہنا ہے کہ پمز میں کرونا سے متاثرہ 4 کنفرم مریض داخل ہیں، چاروں مریضوں کو آئیسولیشن وارڈ میں داخل کردیا ہے جبکہ کرونا کے شبہ میں روزانہ درجنوں لوگ ٹیسٹ کے لیے آرہے ہیں، روزانہ 4 سے 5 مشتبہ مریض سامنے آرہے ہیں جن کے نمونے ٹیسٹ کے لیے این آئی ایچ بھجوائے جاتے ہیں۔
دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 4 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 متاثرہ افراد کچھ دن قبل سعودی عرب سے کراچی پہنچے تھے جن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ ایک متاثرہ شخص کی سفری تفصیلات معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ میں اب تک کورونا وائرس کے 21 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، 2 مریضوں کو صحتیاب ہونے کے بعد ڈسچارج کیا جاچکا ہے جب کہ 19 مریض مختلف آئسولیشن وارڈز میں زیر علاج ہیں۔
نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 34 ہوگئی ہے، کورونا وائرس کے سندھ میں 21 بلوچستان میں6، گلگت بلتستان میں 3 جب کہ اسلام آباد میں 4 مریض زیرعلاج ہیں۔
، کرونا وائرس کے سندھ میں 19 بلوچستان میں6، گلگت بلتستان میں 3 جبکہ اسلام آباد میں 4 مریض زیرعلاج ہیں۔
ذرائع کے مطابق 3 مریضوں کو صحت یاب ہو نے پر ڈسچارج کر دیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹیفیکشن کے مطابق صوبے میں 3 ہفتے کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
اس سے قبل ملک میں کرونا وائرس سے متاثر 29 مریضوں کی تصدیق کی گئی تھی، معاون خصوصی ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وائرس سے متعلق عوامی آگاہی کیلیے بھرپور مہم شروع کی جائے گی، بند کیے گئے بارڈرز پر خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔
موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے عالمی وبا سے نمٹنے کییئے اقدامات تیز کر دیئے، کرونا وائرس کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ایکشن میں آگیا، لاہور ائیرپورٹ پر جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کردیا۔ پاک ایران تفتان سرحد 22 روز سے مکمل طور پر بند ہے، تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں وبا کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چوکنا ہیں۔
کرونا وائرس کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میدان میں آگیا، لاہور ائیرپورٹ پر جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ شروع کردیا گیا۔ ہوائی اڈے کو محفوظ بنانے کیلئےوی آئی آر او ایس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے جراثیم کا 3 سے 5 منٹ میں خاتمہ ہوگا۔ لاہور میں نامکمل انتظامات پرسروسز ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر سلیم چیمہ کو تبدیل کر دیا گیا ،ڈاکٹر افتخار کو ایم ایس کا چارج دے دیا گیا۔
بلوچستان میں بھی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے تحت پاک افغان سرحد 13ویں اور پاک ایران بارڈر 22روز سے بند ہے۔تفتان میں زیرپوائنٹ پر بھی دو طرفہ مقامی تجارتی سرگرمیاں معطل ہے۔
تفتان باڈر سے مزید 155افراد پاکستان میں داخل ہوئے، جنہیں اسکریننگ کے بعد قرنطینہ منتقل کردیا گیا۔ ایرانی سرحد کے قریب محکمہ صحت اور پاک فوج کا میڈیکل کیمپس بھرپور کام کررہا ہے جہاں ڈاکٹرز سمیت دیگرعملہ بھی موجود ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ کہا کہ کرونا وائرس نمٹنے کے لیے چوکنا ہیں، قوم کوبتانا چاہتا ہوں کہ خود کرونا وائرس کے خلاف اقدامات کی نگرانی کررہا ہوں، ڈبلیوایچ اونے پاکستان کے اقدامات کو دنیا بھر میں بہترین قراردیا ہے، وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ عوام حکومت کی طرف سے جاری حفاظتی تدابیر پرعمل کریں۔