5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔فائل فوٹو
5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔فائل فوٹو

پاکستان میں کرونا وائرس سے ہلاکت کی تردید

پاکستان میں کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جس شخص کے بارے میں شبہ ظاہرکیاگیا تھا کہ کرونا وائرس سے ہلاک ہوا اس کا ٹیسٹ منفی آ گیا۔

میو اسپتال میں انتقال کرنے والے رانا عمران کی موت کرونا وائرس سے نہیں ہوئی، میڈیکل رپورٹ کے مطابق رانا عمران کے خون کے نمونوں میں کرونا وائرس شامل نہیں۔

سی ای او ہیلتھ کے مطابق اُن کے خون کے نمونوں میں کورونا وائرس نیگٹیو ہے، رانا عمران علی ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا تھا اوراُن کی موت جگر فیل ہونے کی وجہ سے ہوئی۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں بتایا ہے کہ میو ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے عمران علی کی رپورٹس آ گئی ہیں جن میں اسے کرونا وائرس نہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک پنجاب میں 8 کرونا وائرس کے کنفرم کیسز ہیں۔ ان مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ مشکل کے اس ٹائم میں ہم سبکو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

اس سے قبل صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ گزشتہ رات 12 بجے منڈی بہاء الدین سے ایک مریض کو لایا گیا تھا، تشویشناک حالات ہونے کے باعث اسے آئیسولیشن میں ہی رکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا مریض کومہ میں تھا جس کا آج صبح انتقال ہو گیا۔ یاسمین راشد نے بتایا کہ اس سے پہلے ہی ہم نے مریض کے نمونے لے کر کرونا ٹیسٹ بھیج دیے تھے۔ اس کی تصدیق رپورٹ آنے کے بعد ہی ہوگی کہ آیا اس کی موت کورونا وائرس سے ہوئی یا کسی اور وجہ سے ان کا انتقال ہوا؟

یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ مریض کی کیس ہسٹری ایسی تھی کہ وہ پہلے ایران اور اس کے بعد مسقط گیا وہ 14 دن قیام کے بعد واپس پاکستان آیا، اسی لیے شک کی بنیاد پراس مریض کو آئیسولیشن میں رکھا تھا۔