وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبے میں کوئی کرفیو نہیں لگائیں گے، تعلیمی اداروں میں چھٹیاں گھومنے پھرنے کیلیے نہیں دیں بلکہ محدود رہنے کیلیے دی ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمام بڑی مارکیٹس صبح 10 بجے سے شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی، بیوٹی پارلرزاور حجام کی دکانیں 15 دنوں کے لیے بند کردیں، سرکاری دفاتر میں دن 12 بجے چھٹی ہوگی، میڈیکل اسٹور، کریانے اور راشن کی دکانیں 24 گھنٹے کھلی ہونگی، سرکاری اجلاسوں میں صرف 5 افراد شریک ہوسکیں گے۔
بعدازں صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ صوبہ میں کرونا کے مزید تین کیسز سامنے آئے ہیں، جس کے بعد صوبہ میں کرونا کیسز کی تعداد 19 ہوگئی ہے، کرونا کا ایک کیس مردان میں آیا ہے، متاثرہ شخص سعودی سے واپس آیا تھا، کرونا کا دوسرا کیس ہنگو ٹل سے آیا ہے جبکہ تیسرا کیس بونیر سے ہے جو شارجہ سے واپس آیا تھا۔
وزیر صحت نے کہا کہ نجی ہسپتالوں اور کلینکس کیلیے طریقہ کار وضع کر رہے ہیں، جن پر دوسرے مرحلے میں عملدرآمد کیا جائے گا، ایمرجنسی صورتحال کیلیے 8 ارب روپے منظور کیے ہیں، پروکیومنٹ کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں، پرائیویٹ کلینکس کے لیے ایس او پی بنا رہے ہیں۔