وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے،ہمارا خیال تھا سندھ کی طرز کا لاک ڈاوَن ابھی نہیں لگانا،لوگ لائنیں لگا کر کھانا لیں گے تو کرفیو کا مقصد ختم ہوجائےگا۔
جلد رضاکاروں کے پروگرام کا اعلان کروں گا،کرفیو کی صورت میں رضاکاروں کی مدد لیں گے،کرفیو کی صورتحال کےلیے خود کو تیار رکھنا ہوگا،انہوں نے کہاکہ کرونا کےخلاف جنگ حکومت نہیں،قوم جیت سکتی ہے،چاہتا ہوں ہم سب مل کر اس جنگ کو جیتیں۔
وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی رہنماﺅں کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کرونا کے صرف 153مقامی کیسز ہیں،قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاوَن کا فیصلہ کیا،21مریض سامنے آنے پرلاک ڈاوَن کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ دنیا بھر میں مختلف نوعیت کے لاک ڈاوَن ہورہے ہیں،ہمارا خیال تھا سندھ کی طرز کا لاک ڈاوَن ابھی نہیں لگانا،میری نظرمیں لاک ڈاوَن کی قسمیں ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ ٹرانسپورٹ بند کرنے سے سپلائی میں مسائل آئیں گے،گلگت بلتستان میں تیل کی کمی ہوگئی ہے،گندم کی کٹائی بھی آنے والی ہے جس سے مسائل میں اضافہ ہوگا،عمران خان نے کہاکہ 25فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ صوبوں میں لاک ڈاوَن سے سپلائی متاثر ہوگی،لاک ڈاوَن کے باعث پورٹ پر بھی مشکلات ہوئیں،تمام سیاسی پارٹیوں کو مل کر فیصلے کرنے ہوں گے،لاک ڈاوَن سے بڑے پیمانے پر بےروزگاری کا خدشہ ہے،انہوں نے کہاکہ خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کل نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیں گے،نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ کی بندش پر بھی غور کریں گے،کورونا کی صورتحال میں کرفیو کی نوعیت مختلف ہوگی،کرفیو کی صورت میں لوگوں کو گھروں تک کھانا پہنچانا ہوگا،
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ جلد رضاکاروں کے پروگرام کا اعلان کروں گا،کرفیو کی صورت میں رضاکاروں کی مدد لیں گے،کرفیو کی صورتحال کےلیے خود کو تیاررکھنا ہوگا،انہوں نے کہاکہ کورونا کےخلاف جنگ حکومت نہیں،قوم جیت سکتی ہے،چاہتا ہوں ہم سب مل کراس جنگ کو جیتیں۔