پولیس نے سرعام خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا، ان کی تلاشی بھی لی مگر کچھ بھی نہیں نکلا۔اہل خانہ۔فائل فوٹو
 پولیس نے سرعام خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا، ان کی تلاشی بھی لی مگر کچھ بھی نہیں نکلا۔اہل خانہ۔فائل فوٹو

نماز جمعہ سے روکنے پر تصادم،متعدد افرادزخمی۔خطیب گرفتار

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ میں آج  دن 12 بجے سے ساڑھے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا۔

کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلیے آنے والے عوام اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افرادزخمی ہوگئے ۔

ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والوں میں چار پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ مسجد کے خطیب سمیت چارافراد کو حراست میں  لےلیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق لیاقت آباد میں واقع ایک مسجد کے بیسمنٹ میں بڑی تعداد میں نمازیوں نے نمازِ جمعہ ادا کرنے کی کوشش کی جس پر علاقہ پولیس نے انہیں روکا تو مشتعل افراد نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت چار اہلکار زخمی ہوگئے ۔

اطلاعات ہیں کہ پولیس نے مسجد انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی لیاقت آباد پہنچ گئی ہے۔

پولیس کے مطابق پیش امام نے پابندی کے باوجود نمازِ جمعہ کی امامت کی تھی، امامت سے پولیس کے روکنے پر لوگوں کو اکسایا گیا، جنہوں نے 2 پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو عوام کے تشدد سے بچانے کے لیے ایک شہری نے اپنے گھر میں پناہ دی۔