ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس اور دیگر بیماریوں سے بچنا ہے تو قوت مدافعت کو بڑھانا ہوگا۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ انسان کی قوت مدافعت مضبوط ہو تو وہ کئی طرح کی بیماریوں سے لڑ سکتا ہے، کرونا وائرس سے بچنے کے لیے شہریوں کو قوت مدافعت کو بڑھانا ہوگا۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ قدرتی طور پر جراثیم سے لڑنے کی صلاحیت کا مدافعتی نظام ہمیں بیماریوں، انفیکشن اور مختلف اقسام کے وائرس سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔
ماہرین کے مطابق صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
ماہرین طب کہتے ہیں کہ سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پراُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے۔ گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔
علاوہ ازیں کولمبیا کی یونیورسٹی آف برٹش کے کلینیکل ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مائیکل کری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کرونا وائرس پر قابو پانے کا بہترین حل حفظانِ صحت کی مشق (پریکٹس گڈ ہائجین) کرنا ہے۔
ڈاکٹر مائیکل کری نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے منہ کو ماسک کے ذریعے ڈھانپ کر رکھیں، اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح باقاعدگی سے دھوئیں اور رش والی جگہوں پر جانے سے گریزکریں۔
امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری ونشن نے لوگوں کو یہ ہدایت کی ہے کہ اپنے ہاتھوں کو کم سے کم 20 سیکنڈز تک دھوئیں، بغیر ہاتھ دھوئے آنکھ ،ناک اور منہ کو نہ چھوئیں۔