بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ، شب برات تھی لیکن عمران خان نے شب برات کے پیغام میں بھی تاخیرکردی اور شب برات کا پیغام جمعرات کو دن ایک بجے کے بعد جاری کردیا، جب کہ شہری ایک روز قبل ہی اللہ کے حضورعبادات کا نذرانہ اورتوبہ استغفار پیش کرچکے تھے تاہملاک ڈائون کی وجہ سے لوگ قبرستان اور مسجد نہ جا سکے تھے۔
وزیراعظم نے ٹوئیٹر پراپنے پیغا م میں لکھا کہ ” میں تمام دنیا کے مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ آج رات ( جمعرات اور جمعہ کی رات) شب برات کے موقع پر خصوصی نوافل ادا کریں اوراللہ کی رحمت اورمعافی مانگیں“۔تاہم اس غلطی پر سوشل ٰمیڈیا صارفین برس پڑے جس کے بعد آدھے گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے بعد یہ ٹوئٰیٹ ڈیلیٹ کردی گئی۔
وزیراعظم کی اس ٹوئیٹ پرمظہرارشد نے غلطی کی نشاندہی کرتے ہوئے لکھا کہ’’ شب برات گزرگئی ہے ، سر، کل رات کو تھی۔
فیصل پاشا نے لکھا ’ریاست مدینہ کے خلیفہ کا ایک اور ٹویٹ ڈلیٹ ھوگیا ۔ اس ٹویٹ میں مدنی سرکار نے امت مسلمہ سے درخواست کی تھی کہ مورخہ 9 اپریل ، آج شب بارات ھے ۔ نوافل ادا کریں اور اللہ پاک سے مغفرت مانگیں ! لگتا ھے مدنی سرکار ساری رات سوئے رھے اور صبح دیر سے اٹھے ! شب بارات گذشتہ رات گزر چکی ہے!‘
ڈاکٹر عائشہ نے لکھا کہ ’ آج رات؟ کیا آپ سو رہے ہیں؟ شب برات گزشتہ رات تھی ۔
کسی دل جلے نے لکھا ’’جسے شب برات کی تاریخ، دن اور رات کا ہی نہیں پتہ اسے یوتھئے اسلامی دنیا کا لیڈر مانتے ہیں‘‘۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ جہاں تک مجھے یاد ہے، پاکستان میں شب برات منائی جاچکی ہے‘۔۔
علی نامی صارف اسے بھی موجودہ سیاسی صورتحال سے جوڑنے سے باز نہ آئے اور لکھا کہ ٹوئیٹ رات کو ہی کی تھی ،لیکن اب جہاز کے بغیر لیٹ ہی پہنچے گی ، اب ترین کا جہاز ساتھ نہیں رہا‘‘۔