ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم یا نرم ہونے کا تاثر بالکل غلط ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے لاک ڈاؤن کے دوران استثنیٰ اور کھلنے والی دکانوں کے حوالے سے وضاحت بیان جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ حجام، دھوبی، درزی، سینیٹری، پلمبر اور کارپینٹر کی دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا تاثر غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور نہ ہی وفاقی حکومت کی جانب سے ایسی کوئی اجازت دی گئی، وزیراعظم کے اعلان سے ایک تاثر ابھرا کہ جیسے لاک ڈاؤن ختم ہوگیا جو کہ سراسر غلط ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کل واضح کردیا کہ لاک ڈاؤن مزید سخت ہوگا، سندھ حکومت نے کنسٹرکشن اوربرآمدی صنعتوں کو کام کی اجازت دی ہے۔
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ کنسٹرکشن کے شعبے اور برآمدی صنعتوں کو تمام ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا، ایس او پیز محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کی جاچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے مستثنی اداروں کو ہر حال میں انڈر ٹیکنگ دینا ہوگی، انڈر ٹیکنگ کے بغیر کنسٹرکشن کے شعبے کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حکومتی ادارے ایس او پی کا جائزہ لینے کیلیے ان شعبوں کا معائنہ کرنے کے مجاز ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے انسانی جانیں زیادہ قیمتی ہیں۔
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے لاک ڈاؤن میں سختی ضروری ہے، سندھ حکومت لاک ڈاؤن خوشی سے نہیں لگا رہی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ دودھ، دہی، کریانہ، میڈیکل اسٹور، سبزی کی دکانوں کے مالکان پر سماجی دوری لازمی ہے، دکانوں کے مالکان خدارا ماسک اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔