آن لائن کاروبار کی اجازت کے باوجود کراچی میں سیکڑوں تاجروں کی دکانیں کھولنے کی کوشش پولیس نے ناکام بنادی۔
کراچی میں صدر الیکٹرونکس مارکیٹ اور موبائل مارکیٹ کے باہر پولیس نے تاجروں کو دکانیں کھولنے سے روک دیا جس پر سینکڑوں کی تعداد میں دکاندار جمع ہوگئے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ ڈی سی آفس سے اجازت نامہ لیکر آنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ تاجروں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف مارکیٹوں میں تاجر موجود ہیں تاہم پولیس شٹر اٹھانے نہیں دے رہی، شٹر نہیں اٹھے گا تو کاروبار کیسے چلے گا۔
صدر کراچی الیکڑنک ڈیلرز ایسوسی ایشن رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ اجازت کے باوجود پولیس دکانیں نہیں کھولنے دے رہی، سندھ حکومت نے آن لائن کاروبار کی اجازت دی ہے، معاملے پر سندھ حکومت سے بات کررہے ہیں۔
دوسری جانب کراچی کے تاجروں نے آن لائن کاروبار کا فارمولہ مسترد کردیا ہے، صدر انجمن تاجران بولٹن مارکیٹ رفیق جدون کا کہنا ہے کہ 90 فیصد ریٹیلرآن لائن کاروبار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، گاہگ جب تک اشیا، چیز کو دیکھ نہ لے وہ خریدے گا کیسے، آن لائن کاروبار کرنے والے تاجروں کی تعداد محدود ہوگئی، گاہگ کو مختلف کوالٹی اور قیمت بتانے کے بعد ہی کاروبار ممکن ہے۔
صدر انجمن تاجران بولٹن مارکیٹ رفیق جدون نے کہا کہ ہمارا معاشی قتل کیا جارہا ہے، یہی صورتحال رہی تو تاجردیوالیہ ہوجائیں گے، حکومت اپنی بنائی گئی ایس او پیز پر نظر ثانی کرے، تاجروں کی اکثریت حکومتی ایس او پیز سے لاعلم ہے۔
کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے صدر کے علاقہ میں دکانداروں کے جمع ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ شٹر بند رکھ کرآن لائن کاروبار کی اجازت ہے، دکان کھول کرکاروبار کی اجازت نہیں، کوئی دکان نہ کھولے بند شٹر کے ساتھ آن لائن کاروبارکیا جائے، ایک شخص دکان میں کام کر سکتا ہے، دکاندار جمع ہونے سے گریز کریں سماجی فاصلہ کی پابندی پر عمل کریں۔