رمضان المبارک کا روزہ بحالت بیماری چھوٹ جانے کی صورت میں قضا ادا کرنا واجب ہوتا ہے۔لیکن اگر کوئی مسلمان جان بوجھ کر روزہ توڑتا ہے یا چھوڑ دیتا ہے تو اسے اس روزے کی قضا کے ساتھ کفارہ بھی ادا کرنا ہو گا، جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے کا کفارہ مسلسل 60 روزے ہیں، اگردرمیان میں ایک بھی روزہ چھوڑ دیا تو پھرازسر نو روزے رکھنا ہوں گے۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن کے مطابق اگرکسی سے بحالت بیماری یا مشکل میں رمضان المبارک کا روزہ چھوٹ جائے تو وہ ایک روزے کا کفارہ 7 ہزار500 روپے کسی مسکین کو ادا کرے گا۔
ایسا مسلمان مرد یا عورت جو بڑھاپے یا کسی ایسی بیماری جس کی وجہ سے روزہ رکھنے سے عاجز ہو اوریہ عجز دائمی ہو ایسی صورت میں ہر روزہ کے بدلے میں ایک مسکین کو کھانا کھلانا کفارہ کہلاتا ہے ۔البتہ اگرکسی شخص میں ر وزے رکھنے کی قدرت نہیں تو اسے 60 مسکینوں کو کھانا کھلانا ہو گا، ایک مسکین کو 60 روز کھانا کھلائے یا 60 مسکینوں کو ایک ہی روز میں کھانا کھلا دے، دونوں صورتیں جائز ہیں۔