سندھ بھر میں رمضان المبارک کے اختتام تک لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے واضح کیا ہے کہ صوبے میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کے حوالے سے کوئی تجویززیرغورنہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ بعض عناصرکی جانب سے لاک ڈاون کے خاتمے کا جھوٹا پراپیگنڈا کیا جارہا ہے جس میں کوئی صداقت نہیں، فی الحال کاروباری طبقے کو آن لائن معاشی سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے تاہم ایسا کوئی منصوبہ یا پلان زیرغورنہیں جس میں صوبے سے لاک ڈاؤن مکمل طور پراٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہو کیوں کہ ہمارے نزدیک عوام کی جانوں سے بڑھ کر کچھ اور نہیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کا خمیازہ سارے ملک کے عوام بھگت رہے ہیں،اگروزیراعلی سندھ مراد علی شاہ ہنگامی طورپرحفاظتی اقدامات نہ اٹھاتے تو آج صورت حال کچھ اور ہوتی، حکومت سندھ کے تیارکردہ ایس و پیزپرعمل درآمد کرنا ضروری ہے تاکہ انسانی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے ساتھ معاشی پہیہ بھی چلتا رہے۔
صوبائی وزیرکا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر حکومت سندھ کے اقدامات کی کردارکشی کے بجائے اگر ہمارے ہاتھ مضبوط کیے جاتے تو یہ عمل نہ صرف اجتماعی طورپرمفید ثابت ہوتا بلکہ انفرادی سطح تک بھی اس عمل کے اثرات لازمی طور سے مرتب ہوتے۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا ہے کہ رمضان المبارک کے اختتام تک بھی لاک ڈاؤن ختم نہیں کیا جائے گا صرف بتدریج کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی جاتی رہے گی اورآہستہ آہستہ پابندیاں کم کی جاتی رہیں گی۔