چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم اگر کام نہیں کر سکتے تو استعفی دے کر گھر جائیں ہمیں اپنا کام کرنے دیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنی نالائقی اور نااہلی سے صوبائی حکومتوں کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی وزیراعظم کو سمجھائے کہ وہ اب کنٹینرپرنہیں،میں ان سے کہتا ہوں کہ کنٹینر سے اترو اور وزیراعظم بنو۔
چیئرمین پی پی نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں ملک میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی شرح کم ہے میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ بتائیں کہ ان کی تسلی کتنی فیصد پر ہوگی۔ اللہ کاشکرہے ہمیں اٹلی،ایران ،یورپ جیسے حالات کا سامنا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف اپنے لوگوں کی زندگی بچانا چاہتے ہیں۔ وفاق کے خلاف ہم نے کوئی سازش نہیں کی۔ اگرپی ٹی آئی کوخطرہ ہے تو پی ٹی آئی ہی سے ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مفاہمت کا ہاتھ ملایا لیکن اس کا غلط مطلب سمجھا گیا۔ کورونا وائرس میں سب سے زیادہ کام سندھ حکومت اور مراد علی شاہ نے کیا لیکن وفاقی وزرا ان پر الزام تراشی سے باز نہیں آئے۔ اب اگر وفاقی وزرا کی جانب سے تنقید کی گئی تو اس کا پورا جواب دیا جائے گا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وفاق نے رائے ونڈ اجتماع کے دوران کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کیے اور نہ ہی تمام صوبوں کی کوئی مدد کی، بلوچستان میں قرنطینہ بنا کر بوجھ بلوچستان حکومت پر ڈالا گیا اور اسے کوئی مدد فراہم نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا، جسے ریلیف ملنا چاہیے، کورونا وائرس کا مقابلہ کرتے ہوئے 9 ڈاکٹر شہید جبکہ طبی عملے کے 400 افراد متاثر ہوئے ہیں، وفاقی حکومت کو اپنی ذمے داری اٹھانی پڑے گی۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں مل کرفیصلے کرنے ہیں اورملک کی قیادت وزیراعطم نے کرنی ہے۔ صوبائی حکومت کا ایک سال کا ہیلتھ بجٹ ایک عالمی وبا پرقابو پانے کے لیے کافی نہیں۔وزیراعظم الیکٹٹد ہویاسلیکٹڈ اس وقت معیشت کیلیے کام کرے۔عمران خان وزیراعظم بنیں ورنہ گھرجائے۔