سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکمران بدقسمتی سے پھر ملک کو مشرف دورکی طرف لے کر جا رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور کورونا، سیاسی صورتحال اور پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آصف علی زرداری نے کرونا پرفکرمندی اور حکومتی فیصلوں پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی سے حکومت کورونا سے لڑنے کے بجائے حزب اختلاف سے لڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا تو ملک دہشت گردی اور نفاق کا شکار تھا تاہم ہم نے قومی اتفاق رائے سے سوات آپریشن کیا اور ملک میں امن لے کر آئے۔
سابق صدر نے کہا کہ ملک میں اناج کا بحران تھا، آٹے پر جھگڑے ہو رہے تھے لیکن ہم نے خود کفیل کیا۔ ہم نے قومی اتفاق رائے سے آئین میں ترامیم کیں اور صوبوں کو حقوق دیے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکمران پھر ملک کو مشرف دور کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ بلوچستان ناراض تھا ہم نے آغاز حقوق بلوچستان پیکج دے کر انہیں ساتھ جوڑا۔ مشرف آمریت کی وجہ سے وفاق خطرات کی زد میں آچکا تھا۔
سابق صدر نے کہا کہ ہم نے صوبوں کو آئینی اور مالیاتی اختیارات دے کر وفاق کو مضبوط کیا۔ ہم نے خیبر پختونخوا کو نام دیا اور گلگت بلتستان کو صوبہ کا درجہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ حکمران پھر سے صوبوں کے آئینی اور مالیاتی اختیارات کم کرنا چاہتے ہیں اور موجودہ حکمرانوں نے ملک میں موجود تمام اتفاق رائے برباد کردیا ہے۔