وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کورونا کا علاج نہیں بلکہ عارضی اقدام ہے،وباکی روک تھام کیلیے حفاظتی اقدامات میں توازن برقرار رکھنا ہے۔
کورونا وبا کی صورتحال پر اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی کو جس قدر خطرہ کرونا سے ہے اس سے کہیں زیادہ بھوک و افلاس ہے۔ ہمیں اپنے فیصلے زمینی حقائق اور عوام کی حالت زار دیکھ کر کرنے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت بحال ہونے تک غریب اور نادار طبقے کی مشکلات بھی بڑھیں گی۔ ہمیں ادراک ہے کہ کاروبارکی بندش سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حفاظتی تدابیر سے متعلق واضح شدہ ایس او پیز پرعمل درآمد یقینی بنانا ہے۔ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے لیے عوام میں شعور اجاگر کیا جانا چاہیے۔
عمران خان نے ہدایت کی کہ پولیس عوام پر سختی کی بجائے دوستانہ رویہ اختیار کرے۔ میڈیا عوام کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے اور قواعد پر عمل کی ترغیب دلانے میں مؤثر کردار ادا کرے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہلاک ڈاؤن کے حوالے سے حکومتی پالیسی نہایت واضح ہے۔عوام کی زندگیوں کو غیر ضروری خطرے میں ڈالے بغیر ہر شعبے میں سہولت فراہم کی جائے گی۔
اجلاس کو وزرائے اعلیٰ نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کی بندش سے عام آدمی کا کاروبارشدید متاثر ہواہے۔
اس پر وزیراعظم نے احکامات جاری کیے کہ ٹرانسپورٹرزکے مطالبات کا جائزہ لیا جائے تاکہ اس سے متعلق فیصلہ کیا جا سکے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزرا، وزیراعظم کے معاونین، چیئرمین این ڈی ایم اے نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر اعلی ٰخیبر پختونخوا نے بھی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔