فائل فوٹو
فائل فوٹو

شاپنگ مالزکھولنے کاالزام عدالت پرنہ لگائیں۔سپریم کورٹ

کوروناازخودنوٹس کیس میں جسٹس سردارطارق نے کہاہے کہ پنجاب اوراسلام آبادمیں شاپنگ مالزحکومتیں کھول رہی تھیں،عدالت نے صرف سندھ کی حد تک حکم دیاتھا،باقی ملک میں شاپنگ مالزکھل رہے توسندھ کیساتھ تعصب نہیں ہوناچاہیے۔

پریم کورٹ میں کوروناوائرس ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی،چیئرمین این ڈی ایم اے جنرل افضل عدالت کے سامنے پیش ہوئے،جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب اوراسلام آبادمیں مالزحکومتیں کھول رہی تھیں،عدالت نے صرف سندھ کی حد تک حکم دیاتھا،باقی ملک میں شاپنگ مالزکھل رہے توسندھ کیساتھ تعصب نہیں ہوناچاہئے،عدالت کاگزشتہ روزکاحکم بالکل واضح ہے۔

جسٹس سردارطارق نے کہاکہ مالزمحدودجگہ پرہوتے ہیں جہاں احتیاط ممکن ہے،راجہ بازار،موتی بازار،طارق روڈپررش بہت زیادہ ہوتاہے،شاپنگ مالزکھولنے کاالزام عدالت پرنہ لگائیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ معلوم ہواہے بھارت سے بھی ادویات منگوائی جارہی ہیں،اٹارنی جنرل نے کہاکہ حکومت نے بھارت سے ادویات منگوانے پرایکشن لیا،بھارت سے ادویات منگوانے کی انکوائری ہورہی ہے،اٹارنی جنرل نے کہاکہ وضاحت کردیں ہفتہ،اتوارکالاک ڈائون عیدتک ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ 8 جون کوہونیوالی سماعت میں وضاحت کردیں گے۔

سپریم کورٹ نے سینٹری ورکرزکوتنخواہیں اورحفاظتی سامان مہیاکرنےکاحکم دیدیا،عدالت نے کہاکہ کوروناوائرس سے نمٹنے کیلیے کافی وسائل درکارہوں گے،حکومت کوروناوائرس کیخلاف نبردآزماہے،چیئرمین این ڈی ایم اے کی رپورٹ بڑی مفیدہے۔

عدالت نے وفاقی وصوبائی حکومتوں کی کوروناپرماہرین کی ٹیم بنانے کی استدعامسترد کرتے ہوئے وفاقی وصوبائی حکومتوں سے پیشرفت رپورٹ مانگ لی ،عدالت نے کہاکہ کوروناوائرس پاکستان میں وجودرکھتاہے،کوروناوائرس کی وجہ سے پاکستان میں اموات ہوئیں،کوروناوائرس کے مریضوں کابڑے پیمانے پرعلاج چل رہاہے،عدالت نے کوروناازخودنوٹس کی سماعت 8 جون تک ملتوی کردی ۔