پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کیلیے آنے والی گیارہ رکنی فرانسیسی ٹیم نے تحقیقاتی عمل کا آغازکر دیا، ٹیم نے جائے حادثہ کے دورے کے دوران تباہ ہونے والے جہاز کا معائنہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے، ائیرکرافٹ ایکسیڈینٹ انویسٹی گیشن بورڈ نے ائیربس کمپنی کے وفد کو بریفنگ دی۔
ٹیم نے اس رن وے کا معائنہ بھی کیا جہاں پی آئی اے کے مسافر طیارے نے لینڈنگ کرنی تھی۔غیر ملکی ٹیم کے ہمراہ پی آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم اور ائیر فورس کے ماہرین شامل بھی شامل تھے جنہوں نے ایک گھنٹے سے زائد جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔
کنٹرول ٹاور اور پائلٹ کے درمیان ہونے والی گفتگو کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ ٹیم نے رن وے پر جاکر اس مقام کا جائزہ لیا جہاں جہاز نے پہلے لینڈنگ کی کوشش کی تھی۔
ٹیم نے کراچی ائیرپورٹ سے ملحقہ کالونی میں جائے حادثہ کا معائنہ کیا جس کے بعد انہیں ائیرپورٹ لے جایا جائے گا جہاں وہ رن وے 25 ایل کا معائنہ کریں گے۔
فرانسیسی ماہرین خصوصی پرواز اے آئی بی1888سے کراچی پہنچے تھے۔ سول ایوی ایشن حکام فرانسیسی ماہرین کو جہاز حادثے کی جگہ کا دورہ کرایا۔ غیر ملکی ماہرین پاکستان کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کو تکنیکی معاونت بھی فراہم کریں گے۔
ٹیم کے ارکان کے دورے کے سبب حادثہ سے تباہ شدہ ایئر بس کی باقیات کی منتقلی پہلے سے ہی روکی جا چکی ہے۔ ٹیم مزید تحقیقات کیلیے بلیک باکس اور دیگر ضروری آلات اپنے ساتھ فرانس لے جائے گی۔
یاد رہے کہ 22 مئی کو قومی ائیر لائن کی لاہور سے کراچی جانے والی پرواز ائیرپورٹ سے ملحقہ آبادی پر گر کر تباہی کا شکار ہو گئی تھی جس کے نتیجے میں عملے کے 8 ارکان سمیت 97 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ 2 مسافر زندہ بچ گئے تھے۔