ٹرانسپورٹرز اور عوام دونوں ہی کی جانب سے ایس او پیز پرعمل نہیں کیا جارہا۔فائل فوٹو
ٹرانسپورٹرز اور عوام دونوں ہی کی جانب سے ایس او پیز پرعمل نہیں کیا جارہا۔فائل فوٹو

سندھ حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دیدی

سندھ میں وزیر ٹرانسپورٹ اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مزاکرات کامیاب ہوگئے، سندھ حکومت نے اندرون شہر چلنے والی ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت دیدی۔ ٹرانسپورٹرز ایس او پیز کے تحت بسیں چلائیں گے۔

وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں کل سے ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دے دی، ایس اوپیز پرعملدرآمد کیلیے مانیٹرنگ اور انسپکشن ٹیم تشکیل دی ہے، ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو گاڑیاں بند کی جائیں گی، تمام گاڑیوں میں اضافی مسافر نہیں بٹھائے جائیں گے، مسافر گاڑیوں میں ماسک اور سینیٹائزرکو لازم قرار دیا گیا ہے،صرف منظور شدہ اڈوں سے گاڑیاں نکلیں گی، خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی۔

ایس او پیز کے تحت مسافروں کے درمیان 3 فٹ کا فاصلہ رکھاجائے گا۔ روٹ مکمل ہونے کے بعد بس کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا اور بس اڈوں پر سینیٹائزر کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ٹرانسپورٹ سے متعلق آج رات تک نوٹیفکیشن جاری کردیں گے۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ کے مطابق آن لائن ٹیکسی سروس میں صرف 2 افراد کوبیٹھنے کی اجازت ہوگی اور ہنگامی صورتحال میں ٹیکسی میں مزید ایک شخص کو ساتھ بٹھایاجاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ آن لائن بس سروس کو سیٹ بائے سیٹ سروس چلانےکی اجازت ہوگی اور بس میں ائیرکنڈیشن چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

وزیرٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ جو ٹرانسپورٹر اے سی چلائےگا وہ سیٹ پرایک مسافر بٹھائےگا۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے پیر سے جمعہ تک کاروبار کھولنے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ جس کے مطابق صوبہ میں کاروباری اوقات کار صبح 6 سے شام 7 بجے تک ہونگے۔

نوٹیکفکیشن کے مطابق صوبے میں تعلیمی ادارے، ٹریننگ انسٹیوٹ، شادی ہالزکی بندش برقرار رہے گی، ایکسپو ہالز، سپورٹس کلب، جمز بھی بند رہیں گے، اسپورٹس ٹورنامنٹ، بیوٹی پارلر، مزارات، سیمنا، تھیٹر کی بندش بھی برقرار رہے گی، ریسٹورنٹ کو ٹیک اوے اور ہوم ڈلیوری کی اجازت ہوگی۔