قومی احتساب بیورو(نیب) نے ن لیگی رہنما احسن اقبال کیخلاف نارووال اسپورٹس سٹی کیس کی انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کردیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت اسلام آباد کو آگاہ کیا کہ کورونا وائرس کے باعث تحقیقات میں دیر ہو رہی ہے۔تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ریفرنس دائر کردیں گے۔
احسن اقبال نے عدالت میں بتایا کہ میڈیا میں نیب والے میری کردار کشی کر رہے ہیں۔ ایک سال ہو گیا یہ لوگ میرے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں۔ نیب کہتا ہےعدالتیں فیصلے نہیں کر رہیں اور ریفرنس یہ لوگ خود نہیں لاتے۔
ن لیگی رہنما نے استدعا کی کہ میرے خلاف ریفرنس نہیں ہے تو کیس خارج کیا جائے۔احتساب عدالت کے جج ممحمد بشیر نے احسن اقبال کو ہدایت کی کہ میڈیا والی باتوں کا جواب باہر جا کر میڈیا پر ہی دیں۔
معزز جج نے نیب کو مہلت دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو تحریری طورپر بتائیں کہ ریفرنس دائر کرنا ہے یا نہیں،ورنہ کیس خارج کر دیا جائے گا۔
سابق وفاقی وزیراحسن اقبال پرالزام ہے کہ انہوں نے اسپورٹس سٹی تعمیرکرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔
قومی احتساب بیورو کا مؤقف ہے کہ اسپورٹس سٹی کی تعمیر میں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے اختیارات سے تجاوز کیا۔احسن اقبال پر الزام ہے کہ انہوں نے خلاف قانون تین ارب روپے کا منصوبہ نارووال میں شروع کیا۔
مذکورہ کیس میں ن لیگی رہنما ایک بار نیب کے سامنے پیش ہو کر سوالات کے جواب بھی جمع کرا چکے ہیں۔ احسن اقبال کا مؤقف ہے کہ نیب یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہے کہ اسپورٹس سٹی کیوں بنایا گیا۔