وزیراعظم عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق ایس او پیز پرعمل کریں۔ اگر احتیاط نہ کی تو بہت مشکل وقت آنے والا ہے۔
کورونا وائرس سے متعلق صورتحال سے قوم کو آگاہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کورونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لے رہے اور کہہ رہے ہیں کہ یہ فلو ہے، اس لیے ایس او پیز پر عمل نہیں کرتے، میں سب کو کہنا چاہتا ہوں کہ اس عمل سے ہم سب کی زندگی مشکل میں ڈال رہے ہیں۔ ماسک ضرور پہنیں۔ ماسک کی وجہ سے 50 فیصد بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کورونا کنٹرول میں رہے تاکہ ہسپتالوں پر دباؤ نہ پڑے۔ ساری دنیا نے لاک ڈاؤن کھول دیا ہے، لاک ڈاؤن کے اثرات معیشت پرپڑتے ہیں، لاک ڈاؤن سے دیہاڑی دارطبقہ سب سے زیادہ متاثرہوا، لوگوں کےگھروں میں بھوک ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا مطلب وائرس ختم نہیں ہوگا، لاک ڈاؤن کرکے وائرس کے پھیلاؤکوکم کرنا ہے۔ اگر احتیاط نہ کی تو بہت مشکل وقت آنے والا ہے، صرف احتیاط سے مشکل وقت سے بچا جا سکتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک زیادہ دیر تک لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتا، کیونکہ معیشت بھی چلانی ہوتی ہے، امریکا نے بھی لاک ڈاؤن کھول دیا ہے، جہاں پر ایک لاکھ سے زائد لوگ مر چکے ہیں۔ کوشش کر رہے ہیں کہ ایک ہزار سے زائد بیڈز (جن میں آکسیجن ہوتے ہیں) سارے پاکستان میں پہنچا دیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کو احتیاط کرنی چاہیے، اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو ملکی حالات بھی یورپ، برازیل اور دیگر ممالک کی طرح ہو سکتے ہیں، امریکا میں ایک روز کے دوران دو ہزار سے زائد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ پاکستان میں تین ماہ کے دوران دو ہزار جاں بحق ہوئے ہیں۔