امریکی سائنس دان نے دعویٰ کیا ہے کہ تحقیقی مطالعے سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سورج کی تیز شعاعیں کروناوائرس کو صرف 34 منٹ میں ختم کرسکتی ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریسرچ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں رواں ہفتے درجہ حرارت میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے جوکروناوائرس سے متعلق مثبت رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق سورج کی تپش اورتیز شعاعیں وائرس کے پھیلاؤ کو بھی روکیں گی اورممکنہ طور پرملک میں وائرس کا رسک بھی کم ہوگا، شہری رواں ہفتے سَن باتھ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں جو کرونا کے خلاف معاونت کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا سمیت دینا کے دیگر ممالک میں سورج کی روشنی زمینی سطح پر موجود 90 فیصد کروناوائرس ختم کرسکتی ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ تحقیق سائنس دان کی انفرادی کوشش ہے جس پر حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی وزیر داخلہ کے مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ولیم برائن نے صحافیوں کو بتا تھا کہ امریکی سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق سورج کی شعاعیں وبا کو ختم کرنے کی طاقت رکھتی ہیں اور امید ہے کہ موسم گرما تک وائرس کا پھیلاؤ کم ہوجائے گا۔