پیٹرول کی قیمت 123 روپے 30 پیسے سے بڑھ کر 127روپے 30 پیسے فی لیٹر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ۔فائل فوٹو
پیٹرول کی قیمت 123 روپے 30 پیسے سے بڑھ کر 127روپے 30 پیسے فی لیٹر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ۔فائل فوٹو

حکومت پٹرول پر47روپے فی لٹرٹیکس وصول کر رہی ہے۔وزیرتوانائی

وفاقی وزیربرائے توانائی عمرایوب نے سینیٹ اجلاس کے دوران بتایا ہے کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت خرید اورٹیکس برابرہے۔

سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں اضافی ٹیکسز وصول کرنے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔

سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت خرید سے 100فیصد زائد ٹیکس حکومت کیوں وصول کر رہی ہے۔

وفاقی وزیرعمرایوب نے بتایا کہ پیٹرول کی قیمت خرید 48روپے 54پیسے ہے جبکہ حکومت پیٹرول پر47روپے 86پیسے اور ڈیزل پر51روپے 41پیسے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔

وفاقی وزیرکہتے ہیں پیٹرولیم مصنوعات پر17فیصد ٹیکس لے رہے ہیں۔ سینیٹ اجلاس میں  وقفہ سوالات کے دوران عمرایوب کا کہنا تھا خطے میں پاکستان میں تیل کی قیمت اس وقت سب سے کم ہے اگر حکومت ٹیکس وصول نہیں کرے گی تو سینیٹ کی لائٹس اورتنخواہ کا خرچہ کون دے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر ہے۔ حکومت نے حال ہی میں ڈیزل کی قیمت میں 21 اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 31 روپے سے زائد کا اضافہ کیا ہے۔

یکم جولائی 2019 کو پٹرول کی فی لیٹر قیمت 112 روپے 68 پیسے، ڈیزل126 روپے 82 پیسے اورمٹی کے تیل کی قیمت 98 روپے 46 پیسے تھی۔