پاکستان نے بھارت کو ایک بار پھر کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل کرنے کی پیشکش کر دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر کیے گئے سفارتی رابط پر بھارت کی جانب سے تاحال جواب نہیں دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ اسلام آبادہائیکورٹ نے کلبھوشن کاوکیل مقرر کرنے کیلیے رابطے کاحکم دیاتھا،عدالتی حکم کے مطابق بھارت سے باضابطہ رابطہ کیاگیا،بھارت کے جواب کاانتظار ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان او آئی سی کابانی رکن ہے،ہمارے او آئی سی ممالک سے قریبی تعلقات ہیں،او آئی سی نے کشمیر پر مضبوط بیانات دیے ،پاکستانی عوام کی او آئی سی سے مزید توقعات موجود ہیں ،ہم چاہتے ہیں اوآئی سی اپناقائدانہ کردار اداکرے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کے سیاسی نقشہ کے اجراپرارکان پارلیمان کو پہلے اعتماد میں لیاگیا،انہوں نے کہاکہ کلبھوشن پرعدالتی فیصلے کے بعد بھارت سے رابطہ کرکے انہیں وکیل کی فراہمی کاپیغام پہنچادیا،کلبھوشن کے حوالے سے ابھی تک بھارت کاجواب موصول نہیں ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہاکہ سلامتی کونسل اجلاس میں کشمیر پربات ہونے کامطلب ہے کہ یہ بھارت کااندرونی معاملہ نہیں ،انہوں نے کہاکہ افغانستان میں مفاہمتی عمل آگے بڑھانے کیلیے سہولت کاری جاری ہے، پاکستان نے بارہا کہاشرپسندافغان امن عمل کوتباہ کرنے کی کوششیں کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزیدکہاکہ پاکستان کے سیاسی نقشہ میں جموں وکشمیرکوپاکستان کاحصہ دکھانا تضاد نہیں ،ہمارے موقف میں کسی بھی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں،انہوں نے کہاکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان کسی قسم کی بیک ڈور ڈپلومیسی جاری نہیں، جب تک کشمیر میں مظالم جاری ہیں بیک ڈور ڈپلومیسی ممکن نہیں۔