شرح سود میں اضافہ ممکن ہے جس کی وجہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ہے۔فائل فوٹو
شرح سود میں اضافہ ممکن ہے جس کی وجہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ہے۔فائل فوٹو

بینکوں سے قرض لینےوالوں کی تعداد میں اضافہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اسمال اینڈ میڈیم سائزڈ انٹر پرائزز (ایس ایم ای فنانسنگ) ڈیٹا جاری کر دیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کیے گئے ایس ایم ای فنانسنگ ڈیٹے کے مطابق ایس ایم ای ( چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں) قرضوں کے حجم میں کمی اور قرض لینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، رواں سال جنوری تا مارچ 2020ء ایس ایم ای فنانسنگ 57 ارب روپے کم ہوئی ہے جبکہ مارچ 2020ء کے اختتام پر ایس ایم ای فنانسنگ 420 ارب روپے رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں اور مالیاتی اداروں کی نجی قرض گیری میں ایس ایم ای فنانسنگ 6٫56 فیصد رہی اور جنوری تا مارچ ایس ایم ای قرض لینےوالوں کی تعداد 4497 افراد بڑھی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مارچ 2020ء کے اختتام پر ایس ایم ای قرض لینے والوں کی تعداد 1لاکھ 89 ہزار507 ہوگئی تھی جبکہ پبلک سیکٹر بینکوں کی ایس ایم ای فنانسنگ 83 ارب روپے رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مقامی نجی بینکوں کی ایس ایم ای فنانسنگ 285٫90 ارب روپے ہے اور بیرونی بینکوں کی ایس ایم ای فنانسنگ 39 ارب روپے ہے جبکہ اسلامی بینکوں نے ایس ایم ای شعبے کو 2٫59 ارب روپے کی فنانسنگ دی ہے۔