جنوبی بلوچستان کے عوام کو پانی ، بجلی اور روزگار کا مسئلہ ہے ۔فائل فوٹو
جنوبی بلوچستان کے عوام کو پانی ، بجلی اور روزگار کا مسئلہ ہے ۔فائل فوٹو

اپنے خلاف تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں، عاصم باجوہ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئر مین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے اپنے خلاف تمام الزامات کی سختی سے تردید کر دی۔
عاصم باجوہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر 4 صفحات پر مشتمل تردیدی بیان جاری کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئر مین نے لکھا کہ میں اپنے خلاف تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔ اللہ کا شکر ہے میرے اور اہلخانہ کیخلاف الزامات کی کوشش بے نقاب ہو گئی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کا مزید کہنا تھا کہ ہمیشہ عزت اور وقار کے ساتھ مل کی خدمت کرتا رہوں گا۔
ٹویٹر پر جاری کردہ دستاویزات میں انہوں نے لکھا کہ میرے بھائیوں کی کمپنی کو سی پیک کے ٹھیکے دینے سے متعلق بے بنیاد الزام لگایاگیا، میرے بھائیوں کی کمپنی نے کبھی سی پیک کا کوئی ٹھیکہ نہیں لیا۔
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ میرے بیٹے کی ایک کمپنی سی اون بلڈرز ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہے، مذکورہ کمپنی نے اپنے آغاز سے اب تک کوئی بزنس نہیں کیا، ہمالیہ پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی میں میرے بیٹے کے 50 فیصد شیئرز ہیں۔ کمپنی نے گزشتہ تین سالوں میں پانچ لاکھ روپے کامنافع کمایا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ باجوکو گلوبل منیجمنٹ کی پاپا جونز پیزا چین میں کوئی ملکیتی مفاد نہیں، خبر میں غلط الزام لگایاگیا کہ باجو کو 99کمپنیوں کی مالک ہے۔
سی پیک اتھارٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ 18 سال کے عرصے میں میرے بھائیوں نے تقریباً 70 ملین ڈالر کے اثاثے اور فرانچائزز خریدیں، 70 ملین ڈالر میں سے تقریباً 60 ملین ڈالر بینک کے قرضے اور دیگر مالیاتی سہولیات شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارہ سالوں میں میرے بھائیوں اور اہلیہ کی کیش سرمایہ کاری 73ہزار امریکی ڈالر ہے، میرے بھائیوں کی 54 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری کا مکمل ریکارڈ موجود ہے۔ میرے دو بھائی ڈاکٹر، ایک بھائی امریکی بینک میں نائب صدر رہا۔ کاروبار سے قبل میرا ایک بھائی امریکی ریسٹورنٹ آپریٹنگ کمپنی میں کنٹرولر اور ایک پارٹنر رہا، کیا اتنے اہم عہدوں پر موجود لوگ 54ہزار امریکی ڈالرز کی بچت نہیں کرسکتے۔
چیئر مین سی پیک اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ایس ای سی پی میں کمپنی کا نام تبدیلی کا عمل مکمل کیا گیا۔ امریکا میں کاروباری مفاد ختم ہونے پر دفتری کارروائی عمل میں لائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبر چلانے کامقصد میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، باجکو کے تحت 27 کمپنیاں امریکا، 2 متحدہ عرب امارات میں ہیں، صحافی احمد نورانی نے خبر میں کئی کمپنیوں کا بار بار ذکر کیا۔