وزیراعظم کی زیرصدارت جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے قیام اور ورکنگ سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ سے متعلق اب تک ہونے والی پیش رفت پربریفنگ دی۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کیلئے سیکرٹریٹ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے اور پنجاب گورنمنٹ کے رولز آف بزنس میں بھی ترمیم کی جا چکی ہے، صحت، تعلیم، پولیس، پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ اور لوکل گورنمنٹ کے محکمے منتقل کیے جاچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 15 کتوبر 2020 سے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ باقاعدہ کام شروع کردے گا، ٹیکنالوجی، ای گورننس، پیپرلیس کلچر متعارف کرانے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کے عوام اور مسائل کےحل کو نظر انداز کیا جاتا رہا، اختیارات کی منتقلی کو مرحلہ وار طریقے سے آگے بڑھایا جائے اور انتظامی معاملات کو بہتر اور منظم طریقے سے چلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح عوام کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے، حکومتی اقدامات سے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات واضح نظر آنے چاہئیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ اوراختیارات کی منتقلی سے متعلق پیش رفت سےآگاہ رکھا جائے۔
خیال رہے کہ حکومت پنجاب نے 30 جون کو جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے انتظامی افسران کے نوٹیفکیشن جاری کیے تھے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق انعام غنی کو ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ( اے آئی جی) پولیس اور زاہد اختر زمان کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب تعینات کیا گیا۔
اس کے علاوہ گزشتہ دنوں پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں 12 سیکریٹریز تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔