کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے زبردست تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس کی 42000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد سات ماہ بعد بحال ہوگئی۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان کے جی ڈی پی نمو تخمینے سے 1.8 فیصد زائد کی پیشگوئی، مقررہ اہدف سے زائد مالیت کا ریونیو وصول ہونے جیسے عوامل مشیئر بازار کی سرگرمیوں پر اثرانداز ہوئے، کورونا کے باوجود ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہونے اور برآمدات بڑھنے کی خبریں بھی مارکیٹ پر اثرانداز ہوئیں اور سرمایہ کاروں نے پراعتماد انداز میں شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری کی۔
کورونا وباء کے آنے کے بعد رونما ہونے والی مندی کے باوجود ایک ہفتے کے دوران مارچ 2020 کے بعد 100انڈیکس میں 55فیصد کی ریکوری ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں پی ایس ایکس کو دنیا کی چوتھی جبکہ ایشیاء کی سرفہرست بہترین کارکردگی کی حامل مارکیٹ قرار دیا گیا۔ بہترین کارکردگی کے حامل مارکیٹ میں فیرملی سرمایہ کاروں نے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کو ترجیح دی جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔
گزشتہ کاروباری ہفتے میں 5 میں سے 4 سیشنز میں تیزی جب کہ 1سیشن میں پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے مندی رہی مجموعی طور پر تیزی کے باعث حصص کی مالیت میں 2کھرب 44ارب 56 کروڑ 78لاکھ 11ہزار 38روپے کا اضافہ ہوا جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 78کھرب 54ارب 88کروڑ 53لاکھ 70ہزار 712روپے ہوگیا۔ ہفتے وار کاروبار میں 100 انڈیکس 966.78 پوائنتس کا اضافہ ہوا جس سے انڈیکس کی 42000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد سات ماہ کے وقفے کے بعد بحال ہوگئی۔