لاہور: وزیر اعظم عمران خان نے لاہور کے قریب نیا شہر بسانے کے لیے راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
وزیراعظم نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس منصوبے کے ذریعے نیا پاکستان کا تصور نظر آرہا ہے، یہ منصوبہ آسان نہیں بلکہ بہت مشکل ہے جس میں رکاوٹوں نے آنا ہے لیکن یہ شہر لاہور اور پاکستان کی ضرورت ہے، لاہور میں 40 فیصد کچی آبادیاں ہیں اور یہ شہر تیزی سے پھیل رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ لوگ نئے پاکستان کو مشکلات سے جوڑرہے ہیں، جب بھی مشکل وقت ہوتا ہے کیمرہ مین مائک پکڑ کر لوگوں سے پوچھتا ہے کدھر ہے نیا پاکستان؟ ملک میں واقعی مہنگائی ہوئی ہے اور برے حالات ہیں، جب مشکل حالات میں ایسے سوال کریں گے تو لوگ برا بھلا تو کہیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قرضے واپس کرنے کیلئے سخت فیصلے کرنے اور خرچے کم کرنے سے ملک کو مشکلات کا سامنا ہے، سابق حکمرانوں کی ترجیح پیسہ بنانا تھا، ماضی کے حکمراں ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل کر چلے گئے، تو لوگوں کو مشکلات سے گزرنا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ زندگی میں بڑے کام کرنے کے لیے سوچ بڑی کرنی ہوتی ہے، لوگوں کی سوچ چھوٹی ہوتی ہے کہ اقتدار میں آئے، شوگر ملز لگالیں پیسہ بنایا، لندن میں بڑے گھر لے لیے، لیکن ایسا انسان بھی چھوٹا رہ جاتا ہے، بڑے کام کے لیے بڑے خواب دیکھنے ہوتے ہیں، اس کے لیے کشتیاں جلانی پڑتی ہیں، پھر کوئی واپسی کا راستہ نہیں ہوتا، تب ہی انسان کی صلاحیتیں باہر آتی ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ نیا شہر ضروری ہے کیونکہ لاہور پھیلتا جارہا ہے، شہر کی چالیس فیصد کچی آبادی ہے جس میں رہنے والوں کے بارے میں کبھی کسی نے سوچا ہی نہیں، کورونا کی وبا کے دوران مودی نے بغیر سوچے سمجھے لاک ڈاؤن لگادیا، بھارت میں یہ اللہ کا عذاب ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ اس کی معیشت گری ہے۔
وزیراعظم نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس منصوبے کے ذریعے نیا پاکستان کا تصور نظر آرہا ہے، یہ منصوبہ آسان نہیں بلکہ بہت مشکل ہے جس میں رکاوٹوں نے آنا ہے لیکن یہ شہر لاہور اور پاکستان کی ضرورت ہے، لاہور میں 40 فیصد کچی آبادیاں ہیں اور یہ شہر تیزی سے پھیل رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ لوگ نئے پاکستان کو مشکلات سے جوڑرہے ہیں، جب بھی مشکل وقت ہوتا ہے کیمرہ مین مائک پکڑ کر لوگوں سے پوچھتا ہے کدھر ہے نیا پاکستان؟ ملک میں واقعی مہنگائی ہوئی ہے اور برے حالات ہیں، جب مشکل حالات میں ایسے سوال کریں گے تو لوگ برا بھلا تو کہیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قرضے واپس کرنے کیلئے سخت فیصلے کرنے اور خرچے کم کرنے سے ملک کو مشکلات کا سامنا ہے، سابق حکمرانوں کی ترجیح پیسہ بنانا تھا، ماضی کے حکمراں ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل کر چلے گئے، تو لوگوں کو مشکلات سے گزرنا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ زندگی میں بڑے کام کرنے کے لیے سوچ بڑی کرنی ہوتی ہے، لوگوں کی سوچ چھوٹی ہوتی ہے کہ اقتدار میں آئے، شوگر ملز لگالیں پیسہ بنایا، لندن میں بڑے گھر لے لیے، لیکن ایسا انسان بھی چھوٹا رہ جاتا ہے، بڑے کام کے لیے بڑے خواب دیکھنے ہوتے ہیں، اس کے لیے کشتیاں جلانی پڑتی ہیں، پھر کوئی واپسی کا راستہ نہیں ہوتا، تب ہی انسان کی صلاحیتیں باہر آتی ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ نیا شہر ضروری ہے کیونکہ لاہور پھیلتا جارہا ہے، شہر کی چالیس فیصد کچی آبادی ہے جس میں رہنے والوں کے بارے میں کبھی کسی نے سوچا ہی نہیں، کورونا کی وبا کے دوران مودی نے بغیر سوچے سمجھے لاک ڈاؤن لگادیا، بھارت میں یہ اللہ کا عذاب ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ اس کی معیشت گری ہے۔