کراچی:اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نئی زری پالیسی کا اعلان کیا۔ رضا باقر نے کہا کہ اگلے دو ماہ کے لیے شرح سود 2 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ کا کہنا تھا کہ کہ رواں مالی سال اوسط مہنگائی کی شروع 7 سے نو فیصد رہنے کا امکان ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ شرح سود میں اتنی تیز تر کمی کبھی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ کاروباری باری مسائل کےلے کام کیا۔ اگلے سال بینکوں کو پچاس فیصد رقم ہائوسنگ کے شعبے کو دینا ہوگی۔ بینکوں نے اب خود رئیل اسٹٹ سے رابطے شروع کردیے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ رواں مالی سال شرح نمو 2 فیصد سے زائد رہنے کا امکان ہے۔روزگار قرض میں پچاس فیصد چھوٹی صنعتیں ہیں۔ 120 ارب روپے نئے کاروبار کے قرض کے لیے دیے گئے۔
رضا باقر نے کہا کہ مینوفیچکرنگ اور کنسٹرکشن سیکٹر شرح نمو میں اولین کردر ادا کرے گا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ روزگار بچانے کے لیے کمپنیر کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 200 ارب روپے دیے گئے۔ نئے کاروبار کے کے لیے پانچ فیصد شرح سود پر اسکیم شروع کی۔
بینکوں کے ساتھ مل کر قرضوں کو ری شیڈول کیا۔ 650 ارب روپے کے قرضے ایک سال کے لیے موخر کیے جاچکے ہیں۔یہ اسکیم 31 مارچ 2021 تک ختم ہوجائے گی۔زرمبادلہ ذؒخائر میں 5 ارب ڈٓالر کا اضافہ ہوا۔