کراچی: درآمدات کی لاگت میں کمی اور ترسیلات زر مستحکم ہونے سے پاکستان کا جاری کھاتہ اگست میں بھی خسارے سے پاک اور رواں مالی سال مسلسل دوسرے مہینے جاری کھاتے کا بیلنس فاضل رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اگست میں جاری کھاتہ 29 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس رہا جب کہ جولائی میں 50 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سرپلس رہا تھا، اگست میں بھی جاری کھاتہ خسارہ سے پاک رہا، اگست 2020 میں جاری کھاتے کا بیلنسں29 کروڑ 70 لاکھ ڈالر فاضل رہا، مسلسل دوسرے سال اگست میں جاری کھاتہ کا بیلنس فاضل رہا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق امپورٹ میں کمی اور ترسیلات میں اضافہ سے جاری کھاتے کا خسارہ ختم ہوا، جولائی 2020 میں بھی جاری کھاتہ کا بیلنس 50 کروڑ 80 لاکھ ڈالر فاضل رہا تھا، رواں میں سال کے پہلے دو ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ کا بیلنس 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر فاضل رہا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں جاری کھاتے کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا تھا، ترسیلات بڑھانے کی لیے کی جانے والی کوششوں، لچکدار شرح مبادلہ اور درامدات کی لاگت کم ہونے سے جاری کھاتے کی صورتحال بہتر رہی۔