منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہبازشریف کے وکلا نے شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس پر دوبارہ اعتراض اٹھا دیا، وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ یہ شہبازشریف کو گرفتارکرکے کس انا کی تسکین چاہتے ہیں ، روزانہ پیغام دیا جاتا ہے عدالت آتے ہوئے کپڑے ساتھ لائیں، میڈیا پرآتا ہے کہ دن گنے گئے ہیں ، گرفتاری ہوگی ،عدالت اس طرح کے بیانات کانوٹس لے۔
نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدراوراپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کی منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی،اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس کی بھاری نفری عدالت میں تعینات کی گئی تھی۔
شہبازشریف اپنے وکلا کے ساتھ روسٹرم پرآگئے،شہبازشریف کے وکلا نے شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس پر دوبارہ اعتراض اٹھا دیا، وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ یہ شہبازشریف کو گرفتار کرکے کس انا کی تسکین چاہتے ہیں ، روزانہ پیغام دیا جاتا ہے عدالت آتے ہوئے کپڑے ساتھ لائیں ، میڈیا پر آتا ہے کہ دن گنے گئے ہیں ، گرفتاری ہو گی ، عدالت اس طرح کے بیانات کانوٹس لے۔
وکیل شہبازشریف نے کہاکہ یہ معاملہ عدالت میں ہے لیکن شہزاد اکبر کی اس کیس پر ہیڈلائنز لگی ہیں ،2 منٹ کا کیس ہے، اب سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ ہے اس کی نقول کیلیے درخواست دیدی،سپریم کورٹ نے کہاکہ ریفرنس فائل ہو جائے تو کس انا کی تسکین کیلیے نیب گرفتاری مانگتا ہے ، امید ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کی نقول آج مل جائے گی ۔
شہبازشریف کے وکیل امجد پرویز نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے کہاکہ جب ایک شخص کیخلاف کئی کیسز ہوں تو ہر کیس میں بار بارگرفتار نہیں کیا جاتا، شہباز شریف کو جون میں طلب کیاگیا، مئی میں پہلے ہی وارنٹ جاری کردیے گئے۔
وکیل امجد پرویز نے کہاکہ ایک طرف شہبازشریف کو پوزیشن واضح کرنے کیلیے طلب کرتے ہیں ، دوسری جانب شہبازشریف کی گرفتاری کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہوتا ہے ۔