ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ افغان سر زمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، دونوں ممالک کو دہشتگردی، انتہا پسندی سمیت مشترکہ چیلنجز کا سامنا رہا، دونوں ممالک میں مزید تعاون کے مواقع موجود ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک اسٹڈیز کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے چیئرمین افغان مفاہمتی کونسل ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان امن مذاکرات میں پاکستان نے اہم مصالحتی کردار ادا کیا، پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اپنے عوام کی امنگوں کے مطابق ہمیں نئے مستقبل کی جانب دیکھنا ہے۔
ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، دونوں ممالک میں مزید تعاون کے مواقع موجود ہیں، اپنے فوائد اور نقصان سے ہمیں سبق سیکھنا ہے، پاکستان اور افغانستان میں خوشحالی ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہے، معیشت کی بہتری کیلیے دونوں ممالک میں آزادانہ تجارت کو فروغ دینا ہوگا۔
چیئرمین افغان مفاہمتی کونسل نے مزید کہا افغانستان اب 1990 والا ملک نہیں ہے، افغانستان تمام شہریوں کے برابر حقوق پر یقین رکھتا ہے، افغان عوام گزشتہ 19 سال سے امن کا خواب دیکھ رہے ہیں، پر امن بقائے باہمی کیلئے ہمیں اپنے رابطوں کو فروغ دینا ہے،
ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کہا جنگ میں کسی کی ہار یا جیت نہیں ہوتی، قیام امن کیلیے ہمیں دیانتداری سے اقدامات اٹھانے ہوں گے، مستقبل کا راستہ آسان نہیں، ہمیں مل کرآگے بڑھنا ہے، پاکستان اورافغانستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔
قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا افغانستان میں امن علاقائی ترقی کیلئے ضروری ہے، ہمیں امن عمل کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے خبردار رہنا ہے، ہم افغان مہاجرین کی عزت و وقار سے واپسی کے خواہاں ہیں، بہترین مستقبل کیلئے ہمیں ماضی کی غلطیوں کو بھول کر آگے بڑھنا ہوگا۔