وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نوازشریف اور موٹروے زیادتی کیس کے بھاگے ہوئے ملزم میں کوئی فرق نظر نہیں آ تاہے ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیں اس کے دو پہلو ہیں ایک قانون اور دوسرا اخلاقی ہے ، اخلاقی پہلو کو تو نوازشریف یا ن لیگ سمجھ نہیں پاتی یا پرواہ نہیں ، قانونی آپشن یہ ہے کہ ان کو استعمال کرناہے جس میں جج صاحب کی ہدایت تھیں کہ قونصل خانے کے اسٹاف نے وہاں پر ڈیلیور کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے لینے سے انکار کر دیا ،بنیاد ی طورپرعدالت کا مقصدتھا کہ یہ ثابت ہو سکے کہ آپ نے کوشش کی ہے، جو مرطوب ہے اس سے با خبر ہے کہ وارنٹ اس کے خلاف آیاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم برطانوی حکومت سے بھی رابطے میں ہیں ،ہم تو اپنی طرف سے کوشش کریں گے ، اصل چیز تو یہی ہے کہ ایک شخص قانون سے فرار اختیارکرچکاہے ،جو کہ جج صاحب کے ریمارکس سے ظاہر ہوتاہے ،ہر قانون کا احترام کرنے والے باضمیر شخص کی آواز ہے جوکہ جسٹس کیانی صاحب نے دی ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ قانون تقاضے پورے کریں گے ، نواز شریف کو واپس لانے کیلیے کوئی کوتاہی نہیں برتیں گے،ایک شخص جو اپنے آپ کو جمہوریت کا چیمپئن کہتاہے ، وہ قانون سے فرار ہے ، ان کو تو کسی آرٹیکل یا نظم لکھنے پر وارنٹ نہیں دیئے گئے ،ان پر خرد برد ثابت ہوئی ہے ، وہ قانون سے فرار ہیں اور ان پر مقدمے ہیں ۔
شبلی فراز نے نوازشریف اور موٹروے کیس کے فرار ہونے والے ملزم عابد ملہی کا موازانہ کرتے ہوئے کہا کہ ” ایسا لیڈر جو قانون سے بھاگا ہواہے ، مجھے توموٹروے کیس میں بھاگے ہوئے ملزم اوران میں کوئی فرق نظر نہیں آ تا ۔اس موقع پر شاہ زیب خانزادہ نے بات کو روکتے ہوئے کہا کہ آپ نوازشریف کا موازانہ جنرل مشرف سے کر لیں وہ بھی بھاگے ہوئے ہیں لیکن ایسے مقدمے سے موازانہ نہ کریں ۔