کراچی: مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ حکومتی ارکان سیاست چھوڑ کر ذاتیات پر آگئے، قائد اعظم کی بہن کو بھی غدار کہا گیا جب فاطمہ جناح کو نہیں بخشا گیا تو یہ ہمیں بھی نہیں بخشیں گے۔
پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ نواز شریف لندن میں کسی بھارتی سے نہیں ملے، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ان کا تعلق بھارت سے جوڑا گیا، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے بھرپور جدوجہد ہوگی، نواز شریف کی ترجمانی کرنا آسان کام نہیں، مریم نواز تمام سیاست دانوں میں سب سے مقبول لیڈر ہیں، مجھے نواز شریف، مریم نواز کا ترجمان مقرر کرنا باعث اعزازہے، جب تک حکومت نہیں گر جاتی ترجمانی کے فرائض سرانجام دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ویڈیو لنک خطاب کے بعد وزراء کی ٹانگیں کانپنے لگیں، ویڈیو لنک خطاب میں موجود تمام ارکان کے خلاف مقدمہ درج ہوا جب کہ طلال چودھری اسپتال میں تھے ان کے خلاف بھی مقدمہ درج ہوا، ہمیں اندازہ تھا حکومت پریشان ہوگی لیکن یہ اندازہ نہیں تھا کہ حکومت سیاست چھوڑ کر ذاتیات پر آجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم انٹرویو دیتے ہیں تو اس میں بھی وہ ذاتیات پر آجاتے ہیں، ہم سمجھے تھے کہ 15-20 سال پہلے پاکستان میں ایک ماحول آیا تھا جس میں غداری کا سرٹیفکیٹ نہیں بانٹا جانتا تھا، ہم نے 40-50 سال تجربہ کرکے دیکھ لیا جس میں غفار خان، جی ایم سید، فاطمہ جناح سمیت پتا نہیں کس کس کو غداری کے سرٹیفکیٹ دیئے گئے، فاطمہ جناح جو قائد اعظم کی بہن تھیں ان کو بھی غدار کہا تھا، جب فاطمہ جناح کو نہیں بخشا تھا تو ہمیں بھی نہیں بخشیں گے۔
انہوں نے کہاکہ یہ سیاست کا طریقہ نہیں ہے، ہمیں عمران خان سے لاکھ اختلاف ہو سکتا ہے اور شدید اختلاف ہے، ہمیں الیکشن 2018، 2014 کے دھرنے، مسلم لیگ (ن) کی قانونی حکومت کو گرانے کے لیے سازشوں پر اعتراض ہے لیکن ہم نے کبھی حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ نہیں بانٹے، حکومت کہتی میاں نواز شریف سے لندن میں تین بھارتی ملے لیکن انہیں تین بھارتیوں کی ضرورت نہیں، نواز شریف کے ساتھ 22 کروڑ پاکستانی ہیں، جس کے ساتھ 22 کروڑ پاکستانی ہوں گے اسے تین بھارتیوں کی کوئی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی سپورٹ نہیں چاہیے، ہمیں پاکستان کے عوام پر بھروسہ ہے، آج الیکشن کرا کے دیکھ لیں، جتنے سروے آئے ہیں دیکھ لیں، ہر پانچ میں سے 4 پاکستانی اس حکومت سے بیزار ہیں۔
محمد زبیر نے کہا کہ یہ آج کی بات نہیں ہے بلکہ 2018ء کے انتخابات سے پہلے نیب نے ایک نوٹس لیا کہ 4.9 ارب ڈالر نواز شریف نے انڈیا بھیجے اور اعلامیہ آ گیا تھا کہ نیب نے اس پر کارروائی شروع کردی ہے، اب کوئی نیب سے پوچھے کہ اس بات کو ڈھائی سال گزر چکے ہیں، وہ مضحکہ خیز نوٹی فکیشن کہاں گیا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ شہباز گل، شیخ رشید اور دیگر ترجمانوں کے مطابق 10 یا 11 بھارتیوں نے مریم نواز سے پچھلے دنوں ملاقات کی، مجھے یہ بتائیں کہ اس ملک میں دس سے گیارہ بھارتی دندناتے گھوم رہے ہیں اور ہماری حکومت وقت کو نہیں پتا کہ ہو کیا رہا ہے؟ انہیں نہیں پتا کہ ویزے کس نے جاری کیے ؟ شہباز گل اور شیخ رشید کو یہ خبر کس نے دی؟
محمد زبیر نے مزید کہا کہ اگر حکومتی ارکان نے نواز شریف اور مریم نواز کی بھارتی لابی سے ملاقات کا الزام واپس نہ لیا تو ہمارے پاس پورا حق ہے کہ ہم انہیں قانون نوٹس دیں۔