وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ اسکن وائٹننگ کریمیں جلد اور صحت کے لیئے نقصان دہ ہیں۔
زرتاج گل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مرکری (پارہ) ایک بہت خطرناک چیز ہے، تھرمامیٹر، بی پی آپریٹر اور ڈینٹل کی فلنگ مرکری سے ہوتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہر چیزکو مرکری سے پاک کریں، رنگ گورا کرنے والی کریموں پر بھی کام کر رہے ہیں، 59 کریموں کا لیب ٹیسٹ کیا جس میں 57 میں مرکری پایا گیا، اس میں انٹرنیشل برانڈز بھی شامل ہیں، صابن کے ٹیسٹ کیے، 14 میں سے 4 صابن جلد کے لیے خطرہ ہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ ہم کسی چیز کو ختم نہیں کرینگے نہ کسی کا کاروبار خراب ہوگا، تمام کمپنیز کے مالکان سے مل کر مسئلے کا حل نکالیں گے، اب تمام ٹیسٹ پی ایس کیو سی اے سے ہونگے، اسکن وائٹننگ کریمیں جلد اور صحت کے لیے نقصان دہ ہیں، سونے کی کانوں میں بھی مرکری کا استعمال ہوتا ہے۔
وزیرموسیماتی تبدیلی نے کہاکہ گلگت میں بھی 150 فیملیزپرتحقیق کی، ہر فیملی میں ایک بچہ معذور ہے، 2013 میں مینا مارٹا پرکام ہوا تھا، اس کے بعد کام نہ ہوا، کل کابینہ میں مینا مارٹا کنونشن کی ریٹیفیکیشن منظور ہوگئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پلاسٹک بیگزاورکلین گرین پاکستان کے بعد اس پر کام کرنا ہے، کاسمیٹک کمپنیوں کو 2020 تک وقت دیا ہوا ہے۔
زرتاج گل نے کہا کہ میڈیا میں وائٹنگ کریموں کے حوالے سے بہت بری کمپین چلائی جاتی ہے، کہا جاتا ہے کہ اگرآپ چٹے نہیں ہیں تو شادی نہیں ہوگی اور کالا ہونا بری بات ہے، یہ صرف خواتین کے لیے نہیں بلکہ مردوں کے حوالے سے بھی کہا جاتا ہے، یہ اسلام اور اخلاقیات کے خلاف ہے، وائٹنگ کریموں والے اپنی اشیا میں مرکری کی سطح کو 1 پی پی ایم تک لائیں، ہم وائٹنگ کریم والوں کو آگاہی دینگے کہ وہ لوگوں میں احساس کمتری پیدا نہ کریں، ابھی ہم کسی کمپنی کو بند نہیں کرینگے البتہ آگاہی پیدا کرینگے۔