این سی او سی کے مطابق ملک میں سماجی فاصلے اورنو ماسک نو سروس کے اصولوں پرعمل نہیں ہو رہا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا۔ جس میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف شعبوں کو کھولنے کے بعد کورونا کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں کورونا کی ممکنہ دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا جبکہ اجلاس میں تیارکی گئی حکمت عملی پر شراکت داروں سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا اوراتفاق رائے کے بعد آئندہ چند روز میں نئی حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کرنے کا فیصلہ ہوا۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ پاکستان میں کورونا کے مثبت کیسز میں معمولی اضافہ ہوا ہے تاہم ملک میں کورونا کی مجموعی صورتحال مستحکم ہے لیکن ملک میں احتیاطی تدابیر میں عملدرآمد میں کمی دیکھی گئی ہے۔
اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ سماجی فاصلے اورنو ماسک نو سروس کے اصولوں پرعمل نہیں ہو رہا جبکہ عوامی صحت کی پرواہ کیے بغیر ہاتھ ملانا معمول بن چکا ہے۔عوامی اجتماعات، ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کورونا کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے ہیں اس کے علاوہ عوامی مقامات پر ماہرین صحت کی ہدایات پرعمل نہیں ہو رہا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمرنے کہا کہ عوامی صحت بنیادی اہمیت کی حامل ہے اور کورونا سے نمٹنے میں قومی کامیابیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں ایک بار پھرتیزی آ رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 583 کورونا کے مریض سامنے آئے ہیں جبکہ 9 اموات ہوئی ہیں۔