پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر نے کہا ہے کہ چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) نے ان کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں، عدالتی حکم کے تحت وہ 10 دن بعد گرفتاری دینے دوبارہ آئیں گے، گرفتاری سے نہیں ڈرتا، بستر اور ادویات ساتھ لایا تھا۔
نیب آفس پشاور میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، عدالتی حکم کے تحت گرفتاری سے 10 دن پہلے نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا تھا، اب وہ دس دن بعد گرفتاری دینے نیب آفس دوبارہ آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان، شہزاد اکبر، چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب لاہور کے خلاف ایف آئی آر کے لیے درخواست دی ہے جن سے انہیں جان کا خطرہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب نے سوال نامہ نہیں بلکہ پوری ڈکشنری تھمائی، اب میں 1872 کی جائیداد کا حساب کہاں سے دوں؟ اتنے پرانے اثاثوں کی تفصیلات تومیرے دادا مرحوم ہی دے سکتے ہیں جو اس وقت قبر میں ہیں۔
محمد صفدر نے عدالت عظمیٰ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چیئرمین نیب کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے جن کے حکم سے انہیں نیب آفس طلب کیا جاتا ہے، نیب کو بی آر ٹی، مالم جبہ اسکینڈل نظر نہیں آتا، چیئرمین نیب اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے کام کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔