سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سمیت کسی کو صوابدیدی اختیار سے کسی کو پلاٹ الاٹ کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔
ہاؤسنگ سوسائٹی کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے میں شامل جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اضافی نوٹ لکھا اور کہا کہ پلاٹ دینے کیلئے مخصوص قانون بنانا ہوگا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے اختلافی نوٹ میں مزید لکھا کہ کوئی قانون اجازت نہیں دیتا کہ چیف جسٹسز اور جج صاحبان زمین لینے کے حق دار ہیں، جج صاحبان کو پلاٹ دینا انہیں نوازنے کے برابر ہے۔
جسٹس قاضی فائز نے مزید لکھا کہ کوئی وکیل یا سرکاری ملازم ایک سے زیادہ پلاٹ کا حق دار نہیں،کم آمدنی والے سرکاری ملازمین اور جونیئر افسران کو کم قیمت پلاٹ ملنے چاہییں۔
اضافی نوٹ کے مطابق عوامی فلاح کے لیے زمین حاصل کرنے کے سوال پر آئین خاموش ہے، ملک کی زمین اشرافیہ میں تقسیم کرنا قرآن کے اصول کی نفی ہے۔