لاہور: مسلم لیگ (ن) سے نکالے گئے رکن اسمبلی مولانا غیاث الدین نے پارٹی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سیاست میں بڑی تکالیف آتی ہیں اور یہ سارا خاندان لیکر باہر چلے گئے۔
مسلم لیگ (ن) کے نکالے گئے رکن اسمبلی مولانا غیاث الدین پارٹی قائدین کے خلاف پھٹ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے پارٹی سے نکال بھی دیا گیا ہے تو آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ کر دکھاوں گا، خواہشات کے پجاری آج پارٹی میں براجمان ہوئے بیٹھے ہیں، قومی اسمبلی میں (ن) لیگ نے فیٹف پر ووٹ دیا تو ووٹ دینے والوں کو پارٹی سے کیوں نہیں نکالا گیا۔
مولانا غیاث الدین نے کہا کہ عظمی بخاری نے اپنی سیاست چمکانے کے لئے کہا کہ مجھے پارٹی سے نکال دیا، عظمی بخاری بغیر کسی محنت کے ممبر بنی ہیں اس لیے آج ہمیں باتیں کررہی ہے، ہم سلام بھی لے لیں تو یہ خلاف ورزی کے زمرے میں آجاتا ہے، بندوق کے سامنے جھک جائیں تو یہ پارٹی کے آئین کی خلاف ورزی نہیں۔
مولانا غیاث الدین کا کہنا تھا کہ سیاست میں بڑی تکالیف آتی ہیں اور یہ سارا خاندان لیکر باہر چلے گئے، نوازشریف کو باہر کے بجائے ملک میں واپس آنا چاہیے، نوازشریف کارکنوں لاوارث مت چھوڑیں، سیاست کرنا ہے تو پاکستان میں آئیں، یہ سودے خود کرتے ہیں اور ہم آہ بھی کریں تو بدنام ہوجاتے ہیں، ہم نے تو ابھی تک کوئی پارٹی جوائن نہیں کی جب کہ (ن) لیگ کے جاری نوٹسز کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔
اس سے قبل غیاث الدین اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے پنجاب اسمبلی پہنچے، جس پر (ن) لیگی اراکین اسمبلی نے انہیں ایوان سے باہر نکال دیا۔ پارٹی ارکان نے ایم پی اے جلیل شرقپوری کے سرپر لوٹا بھی رکھا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنے پر (ن) لیگ نے ایم پی اے فیصل نیازی سے استعفیٰ لے لیا، مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمی بخاری نے کہا کہ استعفیٰ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آنے کے بعد لیا گیا۔
واضح رہے غیاث الدین نے جلیل شرقپوری و دیگر ارکان کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی تھی، جس کے باعث پارٹی قیادت ان سے ناراض تھی۔