شیخو پورہ: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے مسلم لیگ (ن ) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل شرقپوری نے کہا ہے کہ میں اپنے کردار سے مطمئن ہوں، (ن) لیگ سے استعفی نہیں دوں گا۔
ایک انٹرویو کے دوران میاں جلیل شرقپوری نے کہا کہ جب جہاز اغوا کرنے کا الزام لگا کر نواز شریف کی حکومت ختم کی تو مجھے بہت دکھ ہوا، مشکل دور میں تمام قریبی دوست جب ساتھ چھوڑ گئے تھے تب بھی میں ان کے ساتھ تھا، مجھے سعودی عرب سے نواز شریف نے فون کر کے کہا کہ آپ کو میاں اظہر کے خلاف الیکشن لڑنا ہے، میں پہلی مرتبہ میاں اظہر کے خلاف الیکشن میں کھڑا ہوا اور جیتا۔
جلیل شرقپوری نے کہا کہ میاں رؤف جیسے غنڈے کو رانا تنویر نے الیکشن میں کامیاب کروایا، میاں عبدالروف نشے میں دھت ہو کر مجھ سے بدتمیزی کرتا رہا، (ن) لیگ بھی ایسے غنڈے کے خلاف ایکشن لے، اگر میاں عبدالرؤف کو پارٹی سے نہ نکالا گیا تو (ن) لیگ کے ساتھ تعاون ختم کر دوں گا۔ رکن قومی اسمبلی رانا تنویر اور میاں عبدالروف بھی استعفیٰ دیں اور میرے ساتھ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں۔
رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ مجھے وزیر اعظم سے ملنے سے کوئی نہیں روک سکتا ، کوئی مانے یا نہ مانے وہی کام کروں گا جو میرا ضمیر مجھے کہے گا، میں اپنے کردار سے مطمئن ہوں، (ن) لیگ سے استعفی نہیں دوں گا، اگر بدمعاشی اور دھونس دھاندلی سے استعفی لینا ہے تو میں سمجھوں گا کہ اس وقت نواز شریف سے بھی پھر صیحح استعفی لیا گیا تھا۔
جلیل شرقپوری نے کہا کہ اگر کسی کو احتجاج کرنا ہے تو جمہوری طریقہ سے کرئے دنگا فساد نہیں ہونا چاہیے، تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو بھی یہ پیغام دیتا ہوں کہ جس کو اکثریت ملے اسے پانچ سال پورے کرنے دیں۔