شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹرعادل خان کو کراچی میں سپردخاک کر دیا گیا، نماز جنازہ جامعہ فاروقیہ میں ادا کی گئی جس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کے علاوہ معتقدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مولانا عادل خان کی نماز جنازہ بڑے بھائی مولانا عبید اللہ خالد نے پڑھائی، مولانا رفیع عثمانی، مولانا قاری محمد حنیف جالندھری ،مولانا عبدالغفور حیدری، شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی، مولانا راشد محمودبھی شریک ہوئے،مولاناعادل خان کی تدفین ان کے والد مولانا سلیم اللہ خان کے پہلو میں کی گئی ۔
واضح رہے کہ مولانا ڈاکٹرعادل خان کو گزشتہ رات کو کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں اس وقت ٹارگٹ کلنگ میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا، جب وہ اپنی ڈبل کیبن گاڑی میں ڈرائیور کے ہمراہ دکان کے باہر رکے۔
مولانا عادل کی گاڑی شاہ فیصل میں مٹھائی کی دکان پر رکی تھی اور جیسے ہی گاڑی رکی موٹرسائیکل پرسوار ملزمان اتر کرآئے اور گاڑی پر فائرنگ کردی،فائرنگ کے نتیجے میں مولا نا عادل خان اور ان کا ڈرائیور جاں بحق ہوگیا۔
پولیس حکام کاکہنا ہے کہ جس گاڑی پرفائرنگ ہوئی اس میں 3 لوگ موجود تھے جن میں مولانا عادل، مقصود اور عمیر سوار تھے،گاڑی رکنے پر عمیر شمع شاپنگ سینٹرپر مٹھائی کی دکان سے مٹھائی لینے گیا، اس دوران موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ٹارگٹ کرکے فائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق ایسا لگتاہے کہ دہشت گرد ان کا پیچھا کررہے تھے،موقعے سے نائن ایم ایم کے 5 خول ملے ہیں، موٹرسائیکل پر3حملہ آور سوار تھے اور حملہ آوروں نے موٹرسائیکل مخالف سمت میں کھڑی کی ہوئی تھی۔
وہ وفاق المدارس کے سربراہ مولانا سلیم اللہ خان کے صاحبزادے، مہتمم جامعہ فاروقیہ کراچی اور رکن مجلس عاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان بھی تھے،واقعہ کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔